سوال
رکوع سے سر اٹھانے کے بعد بلند آواز سے
ربنا ولك الحمد حمدا كثيرا طيبا مباركا فيه
کہنا جائز ہے یا نہیں؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
صحیح بخاری میں حضرت رفاعہ بن رافع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ:
((سمع الله لمن حمده قال رجل وراء ربنا ولك الحمد حمدا كثيرا طيبا مباركا فيه فلما انصرف قال من المتكلم قال انا قال رايت بضعة وثلاثين ملكا يبتدرونها ايهم يكتبها اول.))
حدیث کی وضاحت
حضرت رفاعہ بن رافع رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
❀ ایک دن ہم رسول اللہ ﷺ کے پیچھے نماز پڑھ رہے تھے۔
❀ جب آپ ﷺ نے رکوع سے سر مبارک اٹھایا اور فرمایا: سمع الله لمن حمده، تو پیچھے کھڑے ایک شخص نے کہا: ربنا ولك الحمد حمدا كثيرا طيبا مباركا فيه۔
❀ جب رسول اللہ ﷺ نماز سے فارغ ہوئے تو آپ نے پوچھا: "یہ کلمات کس نے کہے تھے؟”
❀ اس شخص نے عرض کیا: "یا رسول اللہ! میں نے یہ کلمات کہے تھے۔”
❀ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "میں نے دیکھا کہ تیس سے زائد فرشتے ایک دوسرے پر سبقت لے جا رہے تھے کہ ان کلمات کو سب سے پہلے کون لکھے۔”
اس حدیث سے دو باتیں معلوم ہوتی ہیں:
➊ بلند آواز سے کہنا:
❀ اس صحابی رضی اللہ عنہ نے یہ کلمات بلند آواز سے کہے تھے، کیونکہ اگر آہستہ کہتے تو دوسرے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم تک یہ کلمات نہ پہنچتے۔
❀ حدیث کے سیاق سے ظاہر ہے کہ صحابہ کرام نے یہ کلمات سنے تھے۔
➋ رسول اللہ ﷺ کی تقریر (یعنی خاموش رضا مندی):
❀ نبی اکرم ﷺ نے نہ تو اس صحابی کے اس فعل کو ناپسند فرمایا اور نہ ہی منع کیا۔
❀ بلکہ آپ ﷺ نے اس عمل کو برقرار رکھا۔
❀ کسی قول یا فعل پر آپ ﷺ کی خاموشی اس بات کی دلیل ہے کہ وہ جائز اور مشروع ہے۔
نتیجہ
❀ ان کلمات کو بلند آواز سے کہنا منع نہیں ہے بلکہ جائز ہے۔
❀ بلند آواز سے کہنے والے پر نکیر نہیں کرنی چاہئے۔
❀ البتہ حدیث کے سیاق سے یہ بات بھی واضح ہے کہ عام صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اس طرح بلند آواز سے یہ کلمات نہیں کہتے تھے۔
❀ اگر یہ عمومی طریقہ ہوتا تو رسول اللہ ﷺ یہ دریافت نہ فرماتے کہ یہ الفاظ کس نے کہے ہیں۔ جیسا کہ الفاظ "كما هو الظاهر” سے ظاہر ہے۔
فضیلت کی حقیقت
❀ اس حدیث میں جو فضیلت آئی ہے وہ ان کلمات کی وجہ سے ہے، نہ کہ آواز بلند کرنے کی وجہ سے۔
❀ اس صحابی رضی اللہ عنہ نے یہ الفاظ ایسے خلوص اور ایمان کے ساتھ ادا کئے کہ فرشتے سبقت کرنے لگے کہ ان کلمات کو سب سے پہلے کون لکھے۔
خلاصہ کلام
❀ رکوع سے سر اٹھانے کے بعد
ربنا ولك الحمد حمدا كثيرا طيبا مباركا فيه
کہنا بہت زیادہ اجر و ثواب کا باعث ہے۔
❀ چاہے یہ کلمات آہستہ پڑھے جائیں یا بلند آواز سے، دونوں طرح کہنا جائز ہے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب