رکوع میں ملنے سے رکعت کے حاصل ہونے کا مسئلہ
سوال:
اگر کوئی مقتدی امام کے ساتھ صرف رکوع میں شامل ہو اور سورۂ فاتحہ نہ پڑھ سکے، تو کیا اس کی وہ رکعت شمار کی جائے گی؟
جواب:
الحمدلله، والصلاة والسلام علی رسول الله، أما بعد!
ایسا شخص جو امام کے ساتھ صرف رکوع میں شامل ہو اور سورۂ فاتحہ کی تلاوت نہ کر سکے، اس کی وہ رکعت شمار نہیں ہوتی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ایک صحیح حدیث سے واضح ہوتا ہے کہ:
"تم سورۂ فاتحہ کے علاوہ اور کچھ نہ پڑھو، کیونکہ یقینا جس نے سورۂ فاتحہ نہ پڑھی، اس کی نماز نہیں ہوتی”
(کتاب القراءۃ للبیہقی، صفحہ 64، حدیث 121، وقال: ھذا اسناد صحیح)
وضاحت:
سورۂ فاتحہ کی قراءت نماز کی شرط ہے۔
اگر کوئی رکوع میں شامل ہوتا ہے لیکن سورۂ فاتحہ پڑھنے کا موقع نہیں ملتا، تو وہ رکعت نہیں ہوتی۔
رسول اللہ ﷺ کا فرمان بالکل واضح ہے کہ
"لا صلوۃ لمن لم یقرأ بها”
یعنی جس نے سورۂ فاتحہ نہیں پڑھی، اس کی نماز نہیں ہوتی۔
مزید تفصیل کے لیے ملاحظہ کریں:
ماہنامہ شہادت، جلد: 6، شمارہ: 11، نومبر 1999، صفحہ: 33
ماہنامہ شہادت، جنوری 2000ء
ھٰذا ما عندی واللہ أعلم بالصواب