روم اور بنی الاصفر کی تاریخ اور نبوی پیشگوئیاں

احادیث کی روشنی میں روم (مغرب) اور بنی الاصفر (گوری اقوام) کا تاریخی و مستقبل کا کردار

یہ تحریر بنیادی طور پر احادیث کی روشنی میں روم (مغرب) اور بنی الاصفر (گوری اقوام) کے تاریخی و مستقبل کے کردار پر روشنی ڈالتی ہے۔ احادیث سے ثابت کیا گیا ہے کہ روم اور مسلمانوں کے درمیان بڑے معرکے ہوں گے، اور یہ جنگی سلسلہ دجال کے خروج سے قبل تک جاری رہے گا۔

روم اور بنی الاصفر کی حقیقت

  • حدیث میں روم کو ایسی قوم قرار دیا گیا ہے جو بار بار نئی طاقت کے ساتھ ابھرے گی، جبکہ فارس (ایران) کی فتح ایک یا دو معرکوں کے بعد ہو جائے گی۔ (المصنف ابن ابی شیبہ 4:206)
  • تاریخی طور پر نصرانیت کا سب سے قریبی تعلق بنی اسرائیل کے بجائے روم اور یورپی اقوام کے ساتھ رہا ہے، بالکل اسی طرح جیسے اسلام کو ایک خاص نسبت عرب سے حاصل رہی ہے۔

نبوی پیشگوئیاں اور اسلامی فتوحات

  • حضرت جابر بن سمرہؓ کی روایت کے مطابق مسلمان عرب، فارس اور روم سے جنگ کریں گے اور اللہ انہیں فتح عطا کرے گا۔ (سنن ابن ماجہ، مسند احمد)
  • ایک حدیث میں مذکور ہے کہ قیامت سے پہلے روم (مغرب) ضرور فتح ہوگا، اس کے بعد دجال کا خروج ہوگا۔

بنی الاصفر اور مستقبل کے معرکے

  • احادیث میں واضح ذکر ہے کہ مسلمانوں اور بنی الاصفر (گوری اقوام) کے درمیان صلح ہوگی، لیکن وہ عہد شکنی کریں گے اور ایک بڑی جنگ برپا ہوگی۔ (صحیح بخاری)
  • امام ابن حجر عسقلانی نے وضاحت کی ہے کہ "بنی الاصفر” سے مراد رومی اقوام ہیں، جو آج مغربی دنیا کی نمائندگی کرتی ہیں۔ (فتح الباری)

روم کے خلاف جہاد کی فضیلت

  • احادیث میں آیا ہے کہ جو لشکر سب سے پہلے روم کے دارالحکومت (قسطنطنیہ) پر حملہ کرے گا، اس کے تمام افراد بخشے جائیں گے۔ (صحیح بخاری)
  • حضرت ابو ایوب انصاریؓ بھی اسی مہم میں شریک ہوئے اور قسطنطنیہ کی فصیلوں کے قریب دفن ہوئے۔

موجودہ دور میں روم کا تسلط

  • آج مغرب کی تہذیب اور استعماریت دراصل اسی "روم” کی جدید شکل ہے، جو مسلسل مسلم دنیا کے خلاف برسرپیکار ہے۔
  • موجودہ دور میں یہ معرکہ وسائل اور اقتدار کی جنگ سے کہیں بڑھ کر تہذیبوں اور عقائد کی کشمکش میں تبدیل ہو چکا ہے۔

نتیجہ

یہ معرکے محض ماضی کی جنگوں تک محدود نہیں بلکہ آج بھی جاری ہیں اور مستقبل میں بھی اہم تاریخی موڑ کا حصہ بنیں گے۔ امت مسلمہ کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنی تاریخ اور ان پیشگوئیوں کو سمجھ کر مستقبل کے چیلنجز کا سامنا کرے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے