روزے میں داڑھ نکالنے کا شرعی حکم – کیا روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟
ماخوذ : فتاویٰ ارکان اسلام

روزے کی حالت میں داڑھ نکالوانے کا حکم

سوال:

روزہ دار کے لیے داڑھ نکالوانے کے بارے میں کیا شرعی حکم ہے؟ کیا اس عمل سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

روزے کی حالت میں اگر کوئی شخص داڑھ یا دانت نکلوا لیتا ہے تو اس سے اس کا روزہ باطل نہیں ہوتا، کیونکہ:

◈ داڑھ نکالنے سے اگر خون نکل بھی آئے تو اس کا اثر سینگی (حجامہ) لگوانے کی طرح نہیں ہوتا۔

◈ سینگی لگوانے میں چونکہ جسم سے خاص مقدار میں خون نکالا جاتا ہے، جس سے جسمانی کمزوری پیدا ہو سکتی ہے، اس لیے بعض احادیث کی روشنی میں وہ روزہ توڑنے کا سبب بن سکتا ہے۔

◈ لیکن داڑھ نکالنا ایک طبی عمل ہے، جس کا مقصد کسی تکلیف یا بیماری کا علاج ہوتا ہے، اور اس کے نتیجے میں نکلنے والا خون روزہ کو باطل نہیں کرتا۔

لہٰذا، داڑھ نکالنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1