سوال:
کیا یہ بات درست ہے کہ روحیں جمعہ کی رات اور جمعہ کے دن دنیا میں لوٹتی ہیں؟
الجواب:
الحمدللہ، والصلاة والسلام علی رسول اللہ، أما بعد!
➊ قرآن کریم کی روشنی میں وضاحت
اللہ تعالیٰ نے واضح طور پر یہ بیان فرمایا ہے کہ مرنے کے بعد روحیں دوبارہ دنیا میں نہیں آتیں:
📖 اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
﴿قالَ رَبِّ ارْجِعُونِ ﴿٩٩﴾ لَعَلِّي أَعْمَلُ صَالِحًا فِيمَا تَرَكْتُ ۚ كَلَّا ۚ إِنَّهَا كَلِمَةٌ هُوَ قَائِلُهَا ۖ وَمِنْ وَرَائِهِمْ بَرْزَخٌ إِلَىٰ يَوْمِ يُبْعَثُونَ﴾
"جب کسی کے سامنے موت آتی ہے تو وہ کہتا ہے: اے میرے رب! مجھے واپس لوٹا دے تاکہ میں نیک عمل کر لوں۔ ہرگز نہیں! یہ تو صرف ایک بات ہے جو وہ کہہ رہا ہے۔ ان کے پیچھے ایک پردہ (برزخ) ہے، قیامت کے دن تک کے لیے۔”
(سورۃ المؤمنون: 99-100)
وضاحت:
یہ آیت واضح طور پر بتاتی ہے کہ مرنے کے بعد روح دنیا میں واپس نہیں آتی، بلکہ برزخ میں چلی جاتی ہے، جہاں سے وہ قیامت کے دن دوبارہ اٹھائی جائے گی۔
➋ احادیث کی روشنی میں تحقیق
(1) مومن کی روح کا جنت میں ہونا
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"مومن کی روح جنت کے درختوں میں پرندے کی صورت میں رہتی ہے، یہاں تک کہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اسے دوبارہ اس کے جسم میں لوٹا دے گا۔”
(سنن النسائی، حدیث: 2076، صحیح حدیث)
(2) قیامت سے پہلے روحیں دنیا میں نہیں آتیں
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"ہماری روحیں ہمارے جسموں کی طرف واپس لوٹنے کی درخواست کریں گی، مگر اللہ تعالیٰ ان کی یہ درخواست قبول نہیں فرمائیں گے۔”
(صحیح مسلم، حدیث: 2872)
وضاحت:
یہ حدیث بھی ثابت کرتی ہے کہ مرنے کے بعد روح دنیا میں نہیں لوٹتی، بلکہ برزخی زندگی میں رہتی ہے۔
یہ عقیدہ کہ روحیں جمعہ کی رات یا کسی اور دن دنیا میں واپس آتی ہیں، بے بنیاد ہے۔
➌ کفار کی روحوں کا انجام
کافر کی روحیں "سجّین” میں قید ہوتی ہیں، جیسا کہ قرآن میں ذکر ہے:
﴿كَلَّا إِنَّ كِتَابَ الْفُجَّارِ لَفِي سِجِّينٍ﴾
"یقیناً بدکاروں کی روحیں سجّین میں قید رہتی ہیں۔”
(سورۃ المطففین: 7-8)
یہ کیسے ممکن ہے کہ کافر کی روح سجین میں قید ہو اور پھر دنیا میں لوٹ آئے؟ یہ عقیدہ قرآن و حدیث کے سراسر خلاف ہے۔
➍ بعض جاہلانہ عقائد اور رسوم
یہ نظریہ کہ "جمعہ کی رات روحیں اپنے گھروں میں آتی ہیں” محض جاہلوں کی باتیں اور خرافات ہیں۔
بعض لوگ جمعہ کی رات قبرستان میں جا کر کھانے رکھتے ہیں یا گھروں میں "روحوں کے کھانے” کا عقیدہ رکھتے ہیں، یہ سب غلط عقائد ہیں۔
➎ نتیجہ
قرآن و حدیث کی روشنی میں یہ بات واضح ہے کہ روحیں دنیا میں واپس نہیں آتیں، چاہے وہ جمعہ ہو یا کوئی اور دن۔
روحیں مرنے کے بعد برزخ میں چلی جاتی ہیں، جہاں وہ قیامت تک رہتی ہیں۔
یہ عقیدہ کہ روحیں جمعہ کی رات آتی ہیں، ایک بے بنیاد نظریہ اور جاہلانہ رسم ہے، جس سے اجتناب ضروری ہے۔
واللہ أعلم بالصواب