سوال :
میں ماہ رمضان میں مسافر تھا، اور سفر میں صوم نہیں رکھا۔ اور جب کسی ایسے شہر میں پہونچاجہاں مجھے کچھ دن ٹھہرنا تھا، تو اس دن کے بقیہ حصہ میں اور آئندہ دنوں میں، میں نے صوم رکھ لیا۔ کیا مجھے ان دنوں میں افطار کی رخصت ہے ؟ جب کہ میں ایسے شہر میں ہوں جو میرا اصلی وطن نہیں ہے ؟
جواب :
جب مسافر اپنے شہر کے علاوہ کسی اور شہر میں داخل ہو اور وہ مسافر ہونے کی وجہ سے صوم نہ رکھے اور وہ چار دن یا اس سے کم مدت تک ٹھہرنا چاہے تو اس پر صوم رکھنا ضروری نہیں ہے اور اگر چار دن سے زیادہ ٹھہرنے کا ارادہ ہو تو وہ جس دن وہاں آیا ہے اسے صوم کی طرح پورا کرے اور بعد میں اس کی قضا کر لے۔ اور اس کے علاوہ بقیہ دنوں میں اس پر صوم رکھنا لازم ہے۔ کیوں کہ وہ اپنی مذکورہ بالانیت کی وجہ سے مقیم کے حکم میں ہو گیا، مسافر وں کے حکم میں نہیں رہا۔ جمہور علماء کا قول یہی ہے۔ اور توفیق دینے والا تو صرف اللہ تعالیٰ ہے۔
’’ شیخ ابن باز۔ رحمۃاللہ علیہ۔ “