«باب فضل واصل الرحم على القاطع»
رشتہ توڑنے والے پر رشتہ جوڑنے والے کی فضیلت
«عن ابي هريرة: ان رجلا، قال: ” يا رسول الله، إن لي قرابة اصلهم ويقطعوني، واحسن إليهم ويسيئون إلي، واحلم عنهم ويجهلون علي، فقال: لئن كنت كما قلت، فكانما تسفهم المل، ولا يزال معك من الله ظهير عليهم ما دمت على ذلك.» [صحيح: رواه مسلم 2558.]
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میرے کچھ رشتے دار ہیں۔ میں ان سے رشتہ جوڑ تا ہوں، لیکن وہ مجھ سے توڑ لیتے ہیں۔ میں ان کے ساتھ اچھا سلوک کرتا ہوں، مگر وہ میرے ساتھ برا سلوک کرتے ہیں۔ میں ان کے ساتھ نرمی سے پیش آتا ہوں، لیکن وہ میرے ساتھ جہالت سے پیش آتے ہیں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر تم ایسے ہی ہو، جیسا کہ تم نے کہا ہے تو گویا تم ان کے منہ میں گرم راکھ ڈال رہے ہو۔ اور تمھارے ساتھ اللہ کی طرف سے ہمیشہ ایک مددگار لگا ر ہے گاجب تک تم اسی رویے پر قائم رہو گے۔