رسول اللہ کی مخالفت پر قرآن و حدیث کی سخت وعید
تحریر: قاری اسامہ بن عبدالسلام حفظہ اللہ

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت کا انجام

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت کرنا ایک سنگین جرم ہے جس پر قرآن و حدیث میں سخت عذاب کی وعید دی گئی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس بارے میں کئی جگہ پر واضح تنبیہ فرمائی ہے۔

قرآن مجید کی آیات

سورة التوبة (9:63)
"أَلَا يَعْلَمُونَ أَنَّهُ مَن يُحَادِدِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَأَنَّ لَهُ نَارَ جَهَنَّمَ خَالِدًا فِيهَا ۚ ذَٰلِكَ الْخِزْيُ الْعَظِيمُ”
ترجمہ: "کیا وہ نہیں جانتے کہ جو اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کرتا ہے، اس کے لئے جہنم کی آگ ہے، جس میں وہ ہمیشہ رہے گا، اور یہ بہت بڑی رسوائی ہے۔”

سورة النساء (4:115)
"وَمَن يُشَاقِقِ الرَّسُولَ مِن بَعْدِ مَا تَبَيَّنَ لَهُ الْهُدَىٰ وَيَتَّبِعْ غَيْرَ سَبِيلِ الْمُؤْمِنِينَ نُوَلِّهِ مَا تَوَلَّىٰ وَنُصْلِهِ جَهَنَّمَ ۖ وَسَاءَتْ مَصِيرًا”
ترجمہ: "اور جو رسول کی مخالفت کرے، بعد اس کے کہ ہدایت اس پر واضح ہو چکی ہو، اور مؤمنوں کے راستے کے سوا کسی اور راستے کی پیروی کرے، ہم اسے اس راستے پر ڈال دیں گے جس پر وہ چلا اور اسے جہنم میں داخل کریں گے، اور وہ بہت برا ٹھکانہ ہے۔”

احادیث مبارکہ

➊ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"كُلُّ أُمَّتِي يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ إِلَّا مَنْ أَبَىٰ. قِيلَ: وَمَنْ يَأْبَىٰ؟ قَالَ: مَنْ أَطَاعَنِي دَخَلَ الْجَنَّةَ وَمَنْ عَصَانِي فَقَدْ أَبَىٰ”
(صحیح البخاری، حدیث: 7280)
ترجمہ: "میری ساری امت جنت میں داخل ہوگی سوائے اس کے جس نے انکار کیا۔ کہا گیا: اور کون انکار کرے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے میری اطاعت کی، وہ جنت میں داخل ہوگا، اور جس نے میری نافرمانی کی، اس نے انکار کیا۔”

نتیجہ اور اہمیت

ان آیات و احادیث سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی یا مخالفت کا انجام سخت عذاب اور جہنم ہے۔ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کے احکام کی پیروی نہ کرنے والے افراد نہ صرف دنیا میں رسوا ہوتے ہیں بلکہ آخرت میں بھی ان کا انجام تباہ کن ہوگا۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1