رات کی نفل نماز میں بھول کر تیسری رکعت پڑھنے کا حکم
ماخوذ : فتاویٰ ارکان اسلام

رات کی نماز بھول کر تین رکعتیں پڑھنا

سوال

ایک شخص رات کو نماز ادا کر رہا تھا، اور جیسا کہ معلوم ہے، رات کی نماز (یعنی نفل نماز یا قیام اللیل) دو دو رکعتوں پر مشتمل ہوتی ہے۔ اگر کوئی شخص بھول کر تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہو جائے تو ایسی صورت میں اسے کیا کرنا چاہیے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

◈ اگر کوئی شخص رات کی نماز پڑھتے ہوئے بھول کر تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہو جائے، تو جیسے ہی اسے یاد آئے، فوراً واپس بیٹھ جانا چاہیے۔
◈ اگر وہ واپس نہ لوٹے اور جان بوجھ کر تیسری رکعت پوری کرے، تو اس کی نماز باطل ہو جائے گی۔
◈ امام احمد رحمہ اللہ سے اس بارے میں واضح اور صریح بیان موجود ہے، جس میں انہوں نے فرمایا:

جو شخص رات کی نماز میں تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہو جائے، تو اس کی حالت ایسی ہے جیسے کوئی شخص نمازِ فجر میں تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہو جائے۔
یعنی اگر وہ واپس نہ لوٹے تو اس کی نماز باطل ہو جاتی ہے۔

وتر کی نماز کا استثنا

◈ البتہ نماز وتر اس معاملے میں مستثنیٰ ہے۔
◈ وتر کی نماز میں دو رکعتوں کا اضافہ جائز ہے۔
◈ اگر کوئی شخص وتر کی نماز اس نیت سے شروع کرے کہ وہ دو رکعتیں ادا کرنے کے بعد سلام پھیرے گا اور پھر الگ سے تیسری رکعت پڑھے گا، لیکن بھول کر وہ سلام پھیرے بغیر تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہو جائے، تو:

◈ ایسے شخص کو کہا جائے گا: تیسری رکعت مکمل کر لو۔
◈ کیونکہ وتر میں دو رکعتوں کے بعد تیسری رکعت کو شامل کرنا جائز ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے