ذبح کے وقت بسم الله پڑھنے کا حکم
ذبح کرتے وقت بسم الله پڑھنا واجب ہے یا سنت اس میں اختلاف ہے ۔
(جمہور ) بسم الله پڑھنا شرط ہے اس کے علاوہ ذبیحہ حلال نہیں ہو گا ۔
[المغنى: 565/8 ، الشرح الكبير: 106/2 ، بدائع الصنائع: 46/5]
(شافعیؒ) بسم الله پڑھنا سنت ہے واجب نہیں تا ہم اسے جان بوجھ کر چھوڑ دینا مکروہ ہے ۔
[المهذب: 252/1 ، مغني المحتاج: 272/4]
(راجح) بسم الله پڑھنا واجب ہے اور اکثر اہل علم کا بھی یہی موقف ہے ۔
[الفقه الإسلامي وأدلته: 2771/4 ، سبل السلام: 1846/4 ، الروضة الندية: 405/2]
اور اس کے دلائل حسب ذیل ہیں:
➊ ارشاد باری تعالی ہے کہ :
وَلَا تَأْكُلُوا مِمَّا لَمْ يُذْكَرِ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهِ [الأنعام: 121]
”اور ایسے جانوروں میں سے مت کھاؤ جن پر اللہ کا نام نہ لیا گیا ہو ۔“
➋ امام بخاری نے ان لفظوں میں باب قائم کیا ہے:
باب قول النبي: فليذبح على اسم الله
”نبی صلى الله عليه وسلم کے اس فرمان کا بیان کہ جانور کو اللہ کے نام پر ذبح کرنا چاہیے ۔“
[بخاري: قبل الحديث/ 5500 ، كتاب الذبائح والصيد]
جس روایت میں یہ لفظ ہیں کہ ”مسلمان کا ذبیحہ حلال ہے خواہ وہ اللہ کے نام کو ذکر کرے یا نہ کرے“ وہ روایت ضعیف ہے ۔
[فتح البارى: 551/9]