دھوکہ نہ دینے کی شرط لگا کر بیع کرنا جائز ہے
تحریر: عمران ایوب لاہوری

دھوکہ نہ دینے کی شرط لگا کر بیع کرنا جائز ہے
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک شخص نے ذکر کیا کہ اسے بیع میں عام طور پر دھوکہ دیا جاتا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إذا بايعت فقل: لا خلابة
”سودا کرتے وقت کہہ دیا کرو کہ کوئی فریب و دھوکہ نہیں ہو گا۔“
[بخاري: 2117 ، 2407 ، كتاب البيوع: باب ما يكره من الخداع فى البيع ، مسلم: 1533 ، أحمد: 44/2 ، ابو داود: 3500 ، نسائي: 252/7]
جس روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے تین دن کا اختیار دیا تھا۔ حافظ بوصیریؒ نے اسے ضعیف کہا ہے۔
[مصباح الزجاجة: 226/2]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1