دو مختلف اجناس کا نبیذ بنانا ممنوع ہے
تحریر: عمران ایوب لاہوری

دو مختلف اجناس کا نبیذ بنانا جائز نہیں
➊ حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ :
أنه نهى أن ينبذ التمر والزبيب جميعا ونهى أن ينبذ الرطب والبسر جميعا
”رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے کھجور اور منقے کا اکٹھا نبیذ بنانے سے اور اسی طرح تر اور خشک کھجور کا اکٹھا نبیذ بنانے سے بھی منع فرمایا ہے ۔“
[بخارى: 5172 ، كتاب الأشربة: باب من رأى أن لا يخالط البسر والتمر ، مسلم: 1986 ، ابو داود: 3703 ، نسائي: 290/8 ، ابن ماجة: 3395 ، احمد: 294/3 ، ترمذي: 1876]
➋ اسی معنی میں حضرت ابو قتادہ ، حضرت ابو سعید خدری ، حضرت ابو ہریرہ اور حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہم سے بھی روایات مروی ہیں ۔
[بخاري: 5602 ، مسلم: 1987 ، احمد: 445/2 ، نسائي: 289/8 ، ترمذي: 1877]
(نوویؒ) انہوں نے دو مختلف جنسوں کا اکٹھا نبیذ بنانے سے ممانعت کا سبب یہ بیان کیا ہے کہ اس سے جلد نشہ پیدا ہو جاتا ہے ۔
[شرح مسلم: 173/7]
اس بات میں اختلاف کیا گیا ہے کہ حدیث میں موجود ممانعت حرمت کے لیے ہے یا کہ کراہت کے لیے ۔
(جمہور ) یہ ممانعت حرمت کے لیے نہیں ۔
(خطائیؒ ، شافعیؒ ، احمدؒ ، اسحاقؒ ، قرطبیؒ) ان کے نزدیک ممانعت حرمت کے لیے ہے ۔
(ابو حنیفہؒ ، ابو یوسفؒ) جب الگ الگ یہ دونوں اشیا حلال ہیں تو جمع میں حرمت کیسی ۔
[التعليق على الروضة الندية للشيخ محمد صبيحي حسن حلاق: 439/2 ، نيل الأوطار: 269/5 ، معالم السنن: 269/4]
(راجح) حدیث کا ظاہر حرمت پر ہی دلالت کرتا ہے ۔
[مزيد تفصيل كے ليے ملاحظه هو: فتح الباري: 197/11 ، نيل الأوطار: 269/5]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے