دو بہنوں کو نکاح میں اکٹھا کرنا

تحریر: حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

سوال

ایک مسلم مرد کی تین بیویاں ہیں۔ دوسری (جو پہلے بیوہ تھی) پہلی کی سگی بہن ہے، چونکہ دو بہنوں کو نکاح میں اکٹھا کرنا منع ہے، دوسری سے نکاح کرنے سے پہلی کا نکاح ٹوٹ جاتا ہے؟ یا دوسری کا نکاح باطل ہے؟ تینوں بیویوں سے اولاد بھی ہے۔ چنانچہ دوسری سے پیدا ہوئے بچوں کی حیثیت کیا ہے؟ دوسری سے نکاح کے بعد پہلی بیوی سے پیدا ہونے والے بچوں کی حیثیت کیا ہے؟ مرد کے انتقال پر وراثت میں سب بیویوں کی اولاد کو حق ملے گا ؟ وراثت میں تینوں بیویوں کا حق ہوگا ؟

الجواب

دوسری بیوی جو پہلی بیوی کی سگی بہن ہے، پہلی کی زندگی و حالت شادی کی صورت میں دوسری سے نکاح باطل ہے۔ اگر زوج اور زوجہ ثانیہ کو حرمت کا علم تھا تو سزا بھی ملے گی۔ دوسری کی اولاد کا وراثت میں کوئی حق نہیں ہے۔ واللہ اعلم

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
پرنٹ کریں
ای میل
ٹیلی گرام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!

جزاکم الله خیرا و احسن الجزاء