دو بہنوں کو بیک وقت نکاح میں رکھنے کا شرعی حکم: قرآن و اجماع کی روشنی میں
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال :

دو بہنوں کو بیک وقت نکاح میں رکھنا کیسا ہے؟

جواب :

دو بہنوں کو بیک وقت نکاح میں رکھنا حرام ہے۔ قرآن و حدیث کے دلائل اس پر شاہد ہیں، نیز اس پر اجماع ہے۔
❀ فرمان باری تعالیٰ ہے:
﴿وَأَنْ تَجْمَعُوا بَيْنَ الْأُخْتَيْنِ﴾
(النساء: 23).
”اور تم دو بہنوں کو (ایک نکاح میں) جمع کرو (یہ بھی تم پر حرام کر دیا گیا ہے)۔“
❀ حافظ ابن دقیق العید رحمہ اللہ (702ھ) فرماتے ہیں:
تحريم الجمع بين الأختين فى النكاح متفق عليه.
”نکاح میں دو بہنوں کو جمع کرنا حرام ہے، اس پر اتفاق ہے۔“
(إحكام الأحكام شرح عمدة الأحكام : 172/2)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے