ماخوذ :فتاویٰ محمدیہ، جلد 1، صفحہ 721
سوال
دولھے کو دودھ پلایا جاتا ہے اور لڑکیاں دولھے سے دودھ پلائی کے پیسے وصول کرتی ہیں، کیا یہ جائز ہے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ رسم شرعاً جائز نہیں ہے کیونکہ اس میں متعدد غیر شرعی خرابیوں کا پایا جانا یقینی ہے:
➊ جوان لڑکیاں بن سنور کر غیر محرم دولھے کے سامنے آتی ہیں۔
➋ وہ بے پردہ ہوتی ہیں۔
➌ دولھے کے ساتھ ہنسی مذاق اور چھیڑ چھاڑ کی جاتی ہے۔
➍ بعض اوقات ہاتھا پائی تک نوبت پہنچ جاتی ہے۔
لہٰذا اس غیر شرعی اور ہندوانہ رسم کو فوراً ترک کر دینا چاہیے۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو ان لڑکیوں، دولہے، شریکِ محفل تمام میزبانوں اور مہمانوں پر **دیاثت** اور جرم کا حکم عائد ہوگا۔
مزید یہ کہ بعض اوقات دولہے اور سالیوں یا دوسری لڑکیوں کے درمیان گفتگو بڑے ہی خطرناک اور بھیانک نتائج کو جنم دیتی ہے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب