دوسرے شوہر کی طلاق سے پہلے شوہر کے لیے حلت کا حکم؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

دوسرے شوہر نے ولی سے پہلے طلاق دے دی، کیا عورت پہلے شوہر کے لیے حلال ہوئی؟

جواب:

جب تک دوسرا شوہر خلوت صحیحہ اختیار نہیں کر لیتا، عورت پہلے شوہر کے نکاح میں نہیں آ سکتی۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں:
جاءت امراة رفاعة الى رسول الله صلى الله عليه وسلم فقالت ان رفاعة طلقني فبتت طلاقي واني تزوجت عبد الرحمن بن الزبير وانه لا ياتيني الا مثل هدبة الثوب فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم لعلك تريدين ان ترجعي الى رفاعة لا حتى يذوق عسيلتك وتذوقي عسيلته
صحيح البخاري: 2639، صحيح مسلم: 1433
سیدنا رفاعہ رضی اللہ عنہ کی بیوی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور کہنے لگی: رفاعہ نے مجھے ایسی طلاق دی کہ میں اس سے علیحدہ ہو گئی اور میں نے عبد الرحمن بن زبیر سے شادی کر لی، مگر اس کا عضو کپڑے کی جھالر کی طرح ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسکرا کر فرمانے لگے: آپ رفاعہ کے پاس واپس جانا چاہتی ہیں؟ اس وقت تک نہیں جا سکتی، جب تک کہ وہ آپ کا اور آپ ان کا مزہ نہ چکھ لیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے