دوست کی بیوی کا دودھ پی کر حرمت ثابت کرنا شرعاً کیسا؟
ماخوذ : احکام و مسائل – نکاح کے مسائل، جلد 1، صفحہ 317

سوال:

ایک شخص اپنے دوست کی بیوی کو اپنے اوپر حرام کرنے کی نیت سے دودھ پینے کا ارادہ کرتا ہے تاکہ کسی بھی قسم کا کوئی خطرہ نہ رہے۔ کیا ایسا کرنا درست ہے؟

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس طرح کا عمل کرنا درست نہیں ہے۔ اس طرح کرنے سے حرمت رضاعت (دودھ کے رشتے سے حرمت) ثابت نہیں ہوتی۔

◈ نہ تو اس طریقے سے حرمت رضاعت قائم ہوتی ہے۔
◈ نہ ہی اس طرح کی باتوں کی بنیاد پر عورت پردے سے مستثنیٰ ہو سکتی ہے۔
◈ اور نہ ہی اس سے کوئی خطرہ ٹل سکتا ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1