سوال
اگر دودھ میں مچھر گر جائے تو کیا اسے استعمال کیا جا سکتاہے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جی ہاں! آپ وہ دودھ پی سکتے ہیں، اس کے پینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ دودھ پاک ہی رہتا ہے اور ناپاک (نجس) نہیں ہوتا۔
اگرچہ شریعت میں مچھر، بھڑ، چیونٹی اور جگنو وغیرہ کے بارے میں کوئی صریح نص موجود نہیں ہے، لیکن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کھانے میں مکھی گرنے کی صورت میں یہ ہدایت فرمائی ہے کہ اسے ڈبو کر نکال دیا جائے اور پھر وہ کھانا یا پینا استعمال کیا جاسکتا ہے۔
چونکہ مکھی اور مچھر ایک ہی نوعیت کی مخلوقات ہیں، لہٰذا اگر مکھی (جو کہ مچھر سے بڑی ہے) کے گرنے سے کھانے یا پینے کی چیز ناپاک نہیں ہوتی اور اسے استعمال کیا جاسکتا ہے تو مچھر کے گرنے کی صورت میں بھی چیز استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
وجہ و اصول
✿ مکھی میں دم مسفوح (یعنی رگوں میں دوڑنے والا خون) موجود نہیں ہوتا، اور قرآن کریم نے اسی دم مسفوح کو حرام قرار دیا ہے۔
✿ لہٰذا مکھی کے گرنے سے کھانے یا پینے کی چیز ناپاک نہیں ہوتی۔
✿ اسی اصول پر مچھر، چیونٹی، جگنو، بھڑ وغیرہ اور ان جیسے دوسرے بہت سے چھوٹے جاندار بھی قیاس میں داخل ہیں۔
✿ ان سب میں دم مسفوح نہیں پایا جاتا، لہٰذا ان کے گرنے سے بھی کھانے پینے کی چیز ناپاک نہیں ہوتی۔
نتیجہ
لہٰذا اگر دودھ میں مچھر گر جائے تو وہ دودھ ناپاک نہیں ہوگا اور اسے پینا جائز ہے۔
هذا ما عندي والله أعلم بالصواب