دودھ میں مچھر گرنے کا حکم
ماخوذ: فتاویٰ علمائے حدیث، جلد 09

سوال

دودھ میں مچھر گر جائے تو کیا اسے پیا جا سکتا ہے؟

جواب

الحمد للہ! دودھ میں مچھر گرنے سے وہ ناپاک نہیں ہوتا، اور اس دودھ کو پینا جائز ہے۔ اس حوالے سے شریعت میں کوئی صریح نص مچھر، بھڑ، چیونٹی، یا جگنو کے بارے میں نہیں ہے، لیکن نبی کریم ﷺ نے مکھی کے بارے میں ہدایت دی ہے کہ اگر وہ کھانے یا پینے کی چیز میں گر جائے تو اسے ڈبو کر نکال دیا جائے اور پھر وہ چیز استعمال کی جا سکتی ہے۔

مکھی اور مچھر دونوں ایک ہی طرح کی مخلوقات ہیں۔ اگر مکھی گرنے کے باوجود چیز کو ناپاک نہیں کرتی تو مچھر کا گرنا بھی کسی حرج کا باعث نہیں ہے۔ مکھی میں رگوں میں دوڑنے والا خون نہیں ہوتا، اور قرآن نے صرف اس خون کو حرام قرار دیا ہے جو رگوں میں دوڑتا ہے۔ اسی طرح چیونٹی، جگنو اور دیگر چھوٹے حشرات میں بھی خون نہیں ہوتا، لہذا ان کے گرنے سے دودھ ناپاک نہیں ہوتا۔

حوالہ

نبی کریم ﷺ کی ہدایت کے مطابق مکھی کے کھانے یا پینے کی چیز میں گرنے سے چیز ناپاک نہیں ہوتی۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1