دفتر میں نماز جمعہ کی ادائیگی کا شرعی حکم اور دلائل
ماخوذ : احکام ومسائل جلد 1

سوال

ہم دفتر میں نماز جمعہ ادا کرتے ہیں، اور دفتر شہر میں واقع ہے۔ کیا ہماری نماز جمعہ صحیح ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جمہور احناف، شوافع اور حنابلہ کے اہل علم کے نزدیک مسجد کے علاوہ بھی نماز جمعہ ادا کی جا سکتی ہے، کیونکہ اس کے جواز میں کوئی شرعی رکاوٹ موجود نہیں ہے۔

اللہ تعالیٰ نے امتِ محمدیہ کے لیے پوری زمین کو مسجد قرار دیا ہے۔ نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے:

وجعلت لي الارض طيبة طهورا ومسجدا
(صحيح مسلم: رقم 521)

ترجمہ: میرے لیے پوری زمین پاکیزہ اور مسجد بنا دی گئی ہے۔

اسی طرح سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے اہل بحرین کو خط میں لکھا:

أن جمعوا حيث كنتم
(رواه أحمد، وقد صححه الألباني في إرواء الغليل: 3/66، وقال أن إسناده صحيح على شرط الشيخين)

ترجمہ: تم جہاں کہیں بھی ہو، جمعہ ادا کر لو۔

نتیجہ

مذکورہ دلائل کی روشنی میں دفتر میں نماز جمعہ ادا کرنا درست ہے، بشرطیکہ قریب کوئی مسجد موجود نہ ہو۔

هذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے