دعا: فجر اور صبح کے درمیان
تحریر : قاری اسامہ بن عبدالسلام

🌷 عربی متن

اَلدُّعَاءُ:

بَينَ الفَجْرِ وَالصُّبْحِ

اللَّهُمَّ قَدَراً جَميلاً، وَخَبَراً جَميلاً، وَدَعْوَةً مُسْتَجَابَةً، اللَّهُمَّ حَيَاةً كَحَيَاةِ يُوسُفَ، وَخُرُوجاً كَخُرُوجِ يُوسُفَ.

اللَّهُمَّ إنَّا صَابرِين، وَصَابرِين، وَرَاضِينَ بِحُكْمِكَ يَا حَيُّ يَا قَيُّوم، صَلِّحْ لَنَا أُمُورَنَا كُلَّهَا، وَلا تَكِلْنَا إِلَى أَنفُسِنَا طَرْفَةَ عَين.

وَاجْعَلْ لُطْفَكَ فِي أُمُورِنَا القَادِمَة، حَتّى تَطْمَئنَّا طُمَأنِينَةَ يُوسُفَ.

اللَّهُمَّ كَافِينَا هَمَّ البُعْدِ، وَاصْرِفْ عَنَّا الحُزن، وَارْزُقْنَا رَاحَةَ البَال، اللَّهُمَّ اجْبُرْنِي، فَإنِّي مِنْ حَولِكَ، وَقُوَّتِكَ، وَمِنْ كَرَمِكَ، وَإِحْسَانِكَ، أَطلُبُ قَضَاءَ حَاجَاتِي.

اللَّهُمَّ إنِّي أَقفُ بِينَ ضَعفِي، وَحَاجَتِي، وَانكِسَارِي إِلَيْكَ، عَالِمٌ بِأَنَّ ضِيقَ اخْتِيَارِي، لَا يُوَافِقُ إِرَادَتَكَ.

اللَّهُمَّ إنِّي أَعتَرِفُ لَكَ بِضَعفِي، وَرَحمَتُكَ أَرجَى لِي مِن عَمَلِي، فَامنَحنِي رَوحَ الرِّضَا، وَكُلَّ أَمرٍ يَفرَحُ قَلبِي.

اللَّهُمَّ اجعَلْ لِي مِن كُلِّ خَوفٍ أَمنًا، وَمِن كُلِّ دُعَاءٍ قَبُولاً، وَمِن كُلِّ هَمٍّ فَرَجًا، وَمِن كُلِّ ضِيقٍ مَخرَجًا، وَمِن كُلِّ عُسرٍ يُسرًا، وَفِي قَلبِي سَكِينَةً، وَفِي نَفسِي طُمَأنِينَةً، وَافْتَحْ لِي أَبوَابَ الفَرج، فَإنَّكَ قَادِرٌ عَلَى كُلِّ شَيءٍ، يَا بَابَ المُعجِزَات.

🌷 اردو ترجمہ

فجر اور صبح کے درمیان کی دعا:

اے اللہ! ہمیں خوبصورت تقدیر عطا فرما، خوشخبری عطا فرما، اور قبول ہونے والی دعا عطا فرما۔

اے اللہ! ہمیں حضرت یوسفؑ جیسی زندگی عطا فرما، اور حضرت یوسفؑ کی طرح کشادگی اور خلاصی عطا فرما۔

اے اللہ! ہم صبر کرنے والے ہیں، صبر کرنے والے ہیں، اور تیرے حکم پر راضی ہیں۔

اے زندہ اور قائم رب! ہمارے تمام معاملات سنوار دے، اور ہمیں ایک لمحہ کے لیے بھی ہمارے نفس کے سپرد نہ کر۔

اور اپنے لطف و کرم کو ہمارے آنے والے دنوں میں شامل فرما، تاکہ ہمیں حضرت یوسفؑ جیسا سکون حاصل ہو۔

اے اللہ! ہمیں جدائی کا غم کافی ہے، ہمیں غم سے نجات دے، اور دل کا سکون عطا فرما۔

اے اللہ! میرا زخم بھر دے، کیونکہ میں تیرے ہی آس پاس، تیری قوت، تیرے کرم، اور تیرے احسان کے سہارے اپنی حاجات پوری کرنے کی دعا کر رہا ہوں۔

اے اللہ! میں تیری بارگاہ میں اپنی کمزوری، ضرورت اور عاجزی کے ساتھ کھڑا ہوں،
مجھے معلوم ہے کہ میری ناقص سوچ، تیری حکمت کے برابر نہیں۔

اے اللہ! میں اپنی کمزوری کا اقرار کرتا ہوں، اور تیرا رحم میرے عمل سے زیادہ میری امید ہے۔

پس مجھے رضا کی روح عطا فرما، اور ایسا ہر کام عطا فرما جس سے میرا دل خوش ہو جائے۔

اے اللہ! ہر خوف سے ہمیں امن دے، ہر دعا کو قبول فرما، ہر غم کو ختم کر دے، ہر تنگی سے نجات عطا فرما،
ہر سختی کو آسانی میں بدل دے، میرے دل میں سکون ڈال دے،

میری جان میں اطمینان عطا فرما، اور میرے لیے کشادگی کے دروازے کھول دے۔

بے شک تو ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے، اے معجزات کے دروازے!

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1