دائیں ہاتھ سے کھاؤ پیو، شیطان کی مشابہت نہ کرو
ماخوذ: شرح کتاب الجامع من بلوغ المرام از ابن حجر العسقلانی، ترجمہ: حافظ عبد السلام بن محمد بھٹوی

وعنه رضى الله عنه ان رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم قال: ‏‏‏‏إذا اكل احدكم فلياكل بيمينه وإذا شرب فليشرب بيمينه فإن الشيطان ياكل بشماله ويشرب بشماله ‏‏‏‏ [اخرجه مسلم. ]
”ابن عمر رضی اللہ عنہما سے ہی روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جب تم میں سے کوئی کھائے تو اپنے دائیں ہاتھ کے ساتھ کھائے اور جب پئے تو دائیں ہاتھ کے ساتھ پئے کیونکہ شیطان اپنے بائیں ہاتھ کے ساتھ کھاتا ہے اور بائیں کے ساتھ پیتا ہے۔ “ [صحيح مسلم ]
تخریج : [مسلم الاشربة 105 ] اور دیکھیے [تحفة الاشرف 267/6، 140/6، 400/5]
فوائد :
➊ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ بائیں ہاتھ سے کھانا پینا حرام ہے کیونکہ اس میں شیطان کے ساتھ مشابہت پائی جاتی ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا من تشبه بقوم فهو منهم ”جو شخص کسی قوم کے ساتھ مشابہت اختیار کرے وہ انہیں میں سے ہے۔ “ [ابوداؤد عن ابن عمر لباس 4] اور دیکھئیے [صحيح ابي داود 3401 ] جب فاسق و فاجر لوگوں کی مشابہت حرام ہے تو شیطان کی مشابہت تو بدرجہ اولیٰ حرام ہے۔
➋ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ربیب عمر بن ابی سلمہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا : يا غلام سم الله وكل بيمينك وكل مما يليك لڑکے بسم اللہ پڑھ اور اپنے دائیں ہاتھ سے کھا اور اپنے سامنے سے کھا۔ [صحيح بخاري/الاطعمة 3 ]
ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بائیں ہاتھ سے کھانے لگا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ”دائیں ہاتھ سے کھاؤ۔ “ اس نے کہا میں اس سے نہیں کھا سکتا اس نے یہ بات صرف تکبر کی وجہ سے کہی تھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تم نہ ہی کھا سکو تو اس کے بعد وہ اپنا دایاں ہاتھ اپنے منہ کی طرف نہیں اٹھا سکا۔ [مسلم عن سلمة بن الاكوع الاشربة 107 ]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے