سوال
خواتین کے لئے غسل جنابت کا طریقہ کیا ھے قران وحدیث کی روشنی بیان کردیں
جواب
قرآن و حدیث کی روشنی میں عورت کے لیے غسلِ جنابت کا طریقہ درج ذیل ہے، اور یہ بالکل مردوں کے غسل کی طرح ہے، چند مخصوص ہدایات کے ساتھ جو نبی کریم صلی الله عليه وسلم نے عورتوں کو دی ہیں:
قرآن سے دلیل:
﴿وَإِن كُنتُمْ جُنُبًا فَاطَّهَّرُوا﴾
"اور اگر تم جنبی ہو تو خوب پاکی حاصل کرو۔”
(سورة المائدة، 5:6)
یہ آیت غسل جنابت کی فرضیت اور وجوب کو ثابت کرتی ہے، مرد و عورت دونوں کے لیے۔
احادیث سے مکمل طریقہ:
➊ نیت کرنا (دل سے):
غسل شروع کرنے سے پہلے نیت کرنا کہ یہ غسل جنابت کے لیے ہے۔
➋ بسم الله پڑھنا:
غسل کے آغاز میں "بِسْمِ اللهِ” کہنا۔
➌ ہاتھ دھونا:
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے:
كَانَ رَسُولُ اللّٰهِ ﷺ إِذَا اغْتَسَلَ مِنَ الْجَنَابَةِ، بَدَأَ فَغَسَلَ يَدَيْهِ…
"نبی کریم ﷺ جب غسل جنابت کرتے تو سب سے پہلے اپنے دونوں ہاتھ دھوتے…”
(صحیح بخاری، حدیث: 248)
➍ استنجاء اور نجاست دھونا:
شرمگاہ کو اپنے ہاتھ سے دھونا اور ناپاکی دور کرنا۔
➎ وضو کرنا:
وضو کرنا جیسے نماز کے لیے کیا جاتا ہے۔
➏ پانی سر پر بہانا:
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں:
ثُمَّ يُفِيضُ عَلَى رَأْسِهِ ثَلَاثَ غَرَفَاتٍ، ثُمَّ يُفِيضُ الْمَاءَ عَلَى سَائِرِ جَسَدِهِ
"پھر آپ ﷺ اپنے سر پر تین لپ پانی ڈالتے، پھر پورے جسم پر پانی بہاتے۔”
(صحیح بخاری، حدیث: 248)
➐ بالوں کے اندر پانی پہنچانا:
عورتوں کے بارے میں خاص حکم یہ ہے:
عن أم سلمة رضي الله عنها قالت:
قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ، إِنِّي امْرَأَةٌ أُشُدُّ ضَفَرَ رَأْسِي، أَفَأَنْقُضُهُ لِلْغُسْلِ مِنَ الْجَنَابَةِ؟
قَالَ: لَا، إِنَّمَا يَكْفِيكِ أَنْ تَحْثِي عَلَى رَأْسِكِ ثَلَاثَ حَثَيَاتٍ، ثُمَّ تُفِيضِينَ عَلَيْكِ الْمَاءَ، فَتَطْهُرِينَ
(صحيح مسلم، حدیث: 330)
ترجمہ:
"میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول، میں اپنے بالوں کو مضبوطی سے گوندھتی ہوں، کیا جنابت کے غسل کے لیے انہیں کھولوں؟
آپ ﷺ نے فرمایا: نہیں، تمہیں کافی ہے کہ تین چلو پانی سر پر ڈال لو، پھر پورے جسم پر پانی بہا لو، تم پاک ہو جاؤ گی۔”
خلاصہ (خواتین کے لیے غسل جنابت کا آسان طریقہ):
➊ نیت کرے۔
➋ بسم اللہ پڑھے۔
➌ ہاتھ دھوئے، نجاست صاف کرے۔
➍ مکمل وضو کرے۔
➎ سر پر تین بار پانی ڈالے۔
➏ بال کھولنے کی ضرورت نہیں اگر سختی سے بندھے ہوں، صرف پانی پہنچا دے۔
➐ پورے جسم پر پانی بہائے (دائیں طرف پہلے، پھر بائیں)۔
➑ پاؤں آخر میں دھونا بہتر ہے اگر ناپاک جگہ ہو۔