تحریر: عمران ایوب لاہوری
خواتین کے لیے صفا مروہ کی سعی
خواتین بھی سعی کریں گی کیونکہ اس حکم کی صرف مردوں کے ساتھ تخصیص کی کوئی واضح دلیل موجود نہیں ۔ تاہم بعض علما کا کہنا ہے کہ عورتیں صرف چلنے پر ہی اکتفا کریں گی ، دوڑ نہیں لگائیں گی۔ کیونکہ ان کے حق میں ستر مقصود ہے (جبکہ دوڑنے سے زینت ظاہر ہونے کا خدشہ ہے)۔
[المغنى: 246/5]
دلائل (اضافہ از توحید ڈاٹ کام):
حدثنا أبو بكر قال: ثنا ابن فضيل عن ليث عن مجاهد عن عائشة أنها سئلت على النساء رمل، فقالت: أليس (لكن) (١) بنا (أسوة) (٢)، ليس (عليكن) (٣) رمل بالبيت ولا بين الصفا والمروة (٤).
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے دریافت کیا گیا کہ کیا عورتیں دوران طواف رمل کریں گی ؟ آپ نے فرمایا کیا تمہارے لیے ہمارا طریقہ اسوہ حسنہ نہیں ہے ؟ تم پر طواف کرتے وقت اور صفا ومروہ کی سعی کرتے وقت رمل نہیں ہے۔
حدثنا أبو بكر قال: ثنا أبو معاوية عن عبيد الله عن نافع عن ابن عمر قال: ليس على النساء رمل (بالبيت) ولا بين الصفا والمروة
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ عورتوں پر طواف اور سعی صفا ومروہ کے دوران رمل نہیں ہے۔
حدثنا أبو بكر قال: ثنا وكيع عن ابن أبي ليلى عن عطاء عن ابن عباس قال: ليس على النساء رمل
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ عورتوں پر رمل نہیں ہے۔
حدثنا أبو بكر قال: ثنا عبدة عن عبد الملك عن عطاء قال: ليس على النساء رمل (بالبيت) (١) ولا بين الصفا والمروة
حضرت عطاء فرماتے ہیں کہ عورتوں پر طواف اور صفا ومروہ کی سعی کے دوران رمل نہیں ہے۔
حدثنا أبو بكر قال: ثنا أبو أسامة عن هشام عن الحسن وعطاء (قالا) (١): ليس على النساء رمل ولا بين الصفا والمروة.
حضرت حسن اور حضرت عطاء فرماتے ہیں عورتوں پر طواف اور سعی کے دوران رمل نہیں ہے۔