سوال:
کیا خواب کی حقیقت ہوتی ہے؟
جواب:
خواب کی حقیقت ہوتی ہے، اسے اللہ تعالیٰ تخلیق کرتا ہے، یہ اہل سنت والجماعت کا مذہب ہے۔
❀ حافظ ابن ملقن رحمہ اللہ (804ھ) فرماتے ہیں:
مذهب أهل السنة فى حقيقة الرؤيا كما نقله المازري أن الله تعالى يخلق فى قلب النائم اعتقادات كما يخلقها فى قلب اليقظان، وهو جل وعلا يفعل ما يشاء لا يمنعه نوم ولا يقظة، فإذا خلق هذه الاعتقادات فكأنه خلقها علما على أمور أخرى تلحقها فى ثاني الحال إذا كان قد خلقها، فإذا خلق فى قلب النائم الطيران وليس بطائر، فأكثر ما فيه أنه اعتقد أمورا على خلاف ما هو عليه، فيكون ذلك الاعتقاد علما على غيره كما جعل الله الغيم علما على المطر والجميع خلق الله
خواب کی حقیقت کے بارے میں اہل سنت کا مذہب، جیسا کہ علامہ مازری رحمہ اللہ نے نقل کیا، یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ سوئے ہوئے شخص کے دل میں کئی خیالات تخلیق کرتا ہے، جیسے جاگنے والے کے دل میں پیدا کرتا ہے، اللہ جل وعلا جو چاہتا ہے، کرتا ہے، جس میں نیند اور بیداری رکاوٹ نہیں بن سکتی، جب اللہ تعالیٰ نے ان خیالات کو پیدا کیا، تو انہیں دیگر امور پر علامت اور دلیل بنایا، جن امور کا پیدا ہونے والی دوسری حالت کے ساتھ تعلق ہے، پس جب اللہ تعالیٰ کسی سوئے ہوئے شخص کے دل میں اڑنے کا خیال پیدا کرتا ہے، جبکہ وہ حقیقت میں اڑ نہیں رہا، تو اس بارے میں زیادہ سے زیادہ یہ کہا جا سکتا ہے کہ سوئے ہوئے شخص نے ایسے امور کو سوچا، جو حقیقت میں ایسے نہیں ہیں، یوں یہ خیال کسی دوسرے کام پر علامت بن گیا، جیسے اللہ تعالیٰ نے بادل کو بارش پر علامت بنایا ہے، یہ سب اللہ تعالیٰ کی تخلیق ہیں۔
(التوضيح: 138/32)