خلع کے بعد مہر کے مطالبے کا حکم
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال :

اگر بیوی کو مہر ادا نہیں کیا اور بیوی نے خلع لے لیا، کیا اس کے بعد وہ حق مہر کا مطالبہ کرسکتی ہے؟

جواب :

خلع والی عورت کو اگر ابھی تک مہر وصول نہیں ہوا، تو وہ شوہر سے مہر کا مطالبہ نہیں کر سکتی اور اگر مہر وصول ہو چکا ہے، تو خلع کے وقت مہر کی رقم شو ہر کو واپس کرنا ہوگی، البتہ اگر شو ہر معاف کر دے، تو کوئی حرج نہیں۔
❀ حبیبہ بنت سہل انصاریہ رضی اللہ عنہا بیان کرتے ہیں :
وہ ثابت بن قیس بن شماس رضی اللہ عنہ کے نکاح میں تھیں، (ایک دن ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی نماز کے لیے اندھیرے میں باہر تشریف لائے، تو حبیبہ بنت سہل کو اپنے دروازے پر پایا ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کون؟ انہوں نے کہا: میں حبیبہ بنت سہل ہوں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کیا پریشانی ہے؟ (اس نے کہا :) میرا ثابت بن قیس کے ساتھ رہنا محال ہے۔ جب ثابت بن قیس آئے ، تو انہیں رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا : یہ حبیبہ بنت سہل ہیں اور اس نے جو اللہ کو منظور تھا، بیان کر دیا ہے۔ حبیبہ کہنے لگی: اللہ کے رسول ! انہوں نے مجھے جو کچھ دیا تھا، وہ میرے پاس موجود ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ثابت سے فرمایا: ان سے لے لیں۔ پس انہوں لے لیا اور وہ اپنے گھر جا بیٹھیں۔
(موطأ الإمام مالك : 564/2، مسند الإمام أحمد : 433/6 ، 434 ، سنن أبي داود : 2227 ، سنن النسائي : 3492، وسنده صحيح)
اس حدیث کو امام ابن الجارود رحمہ اللہ (749 ) اور امام ابن حبان رحمہ اللہ (4280) نے صحیح قرار دیا ہے۔
❀ سید نا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں :
ثابت بن قیس کی بیوی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آکر کہنے لگی : میں ثابت کے دین اور اخلاق پر کوئی عیب نہیں لگاتی لیکن اسلام میں کفر کرنے سے ڈرتی ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا : کیا آپ ان کا باغ واپس کر دیں گی؟ کہا : جی ہاں ! ، تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں حکم دیا: ان ( ثابت ) کا باغ انہیں لوٹا دیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے درمیان جدائی کر دی۔“
(صحيح البخاري : 5276)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے