خلع کے بعد سابق شوہر سے دوبارہ نکاح کا شرعی حکم
ماخوذ : فتاویٰ علمیہ – توضیح الاحکام، جلد ۲، صفحہ ۱۹۴

کیا خلع کے بعد عورت اپنے سابقہ شوہر سے دوبارہ نکاح کر سکتی ہے؟

سوال

کیا خلع کے بعد عورت اپنے اس شوہر سے دوبارہ نکاح کر سکتی ہے، جس سے اس نے خلع لیا ہے؟

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
خلع لینے والی عورت کے لیے یہ جائز ہے کہ وہ اپنے سابقہ شوہر سے دوبارہ نکاح کرے۔

صحابہ اور ائمہ کی آراء

امام شافعی رحمہ اللہ نے فرمایا:
’’اخبرنا سفیان بن عیینة عن عمرو بن دینار عن طاوس عن ابن عباس رضی الله عنه فی رجل طلق امراته تطلیقتین ثم اختلعت منه بعد فقال: یتزوجها ان شاء………‘‘
یعنی: ایک شخص نے اپنی بیوی کو دو طلاقیں دیں، پھر اس عورت نے خلع لیا، تو سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ’’اگر وہ چاہے تو اس سے دوبارہ نکاح کر سکتا ہے۔‘‘
(کتاب الام، جلد ۵، صفحہ ۱۱۴)

✿ اس اثر کی سند صحیح ہے۔
اگر امام شافعی رحمہ اللہ نے سفیان بن عیینہ سے روایت کی ہے، تو یہ روایت سماع پر محمول ہوتی ہے۔
مراجع:
النکت للزرکشی (صفحہ ۱۸۹)
الفتح المبین فی تحقیق طبقات المدلسین (صفحہ ۴۲)

خلع کے بعد نکاح کی شرعی حیثیت

✿ اس اثر سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ خلع کو فسخ نکاح (نکاح کا خاتمہ) سمجھتے تھے۔
اس لیے وہ دونوں کے درمیان دوبارہ نکاح کو جائز قرار دیتے تھے، چاہے شوہر نے ایک طلاق دی ہو، تب بھی خلع فسخ ہے، نہ کہ طلاقِ بائن۔

تابعین کی آراء

ثقہ تابعی میمون بن مہران رحمہ اللہ نے فرمایا:
’’یتزوجها ویسمی لها مهرا جدیدا‘‘
یعنی: ’’وہ اگر چاہے تو دوبارہ نکاح کرے گا اور نیا حق مہر مقرر کرے گا۔‘‘
(مصنف ابن ابی شیبہ، جلد ۵، صفحہ ۱۲۲، حدیث ۱۸۵۰، وسندہ صحیح)

امام ابن شہاب الزہری رحمہ اللہ نے فرمایا:
’’اس نے (اگر) جو رقم اس عورت سے لی ہے، تو اس سے کم حق مہر کے ساتھ نکاح نہ کرے۔‘‘
(مصنف ابن ابی شیبہ، جلد ۵، صفحہ ۱۲۲، حدیث ۱۸۵۰۳، وسندہ صحیح)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1