خطبہ جمعہ میں امام کے ہاتھ اٹھانے کا شرعی حکم
ماخوذ : فتاویٰ ارکان اسلام

سوال

غیر عربی زبان میں خطبہ اور خطیب کا خطبۂ جمعہ دیتے ہوئے دونوں ہاتھ بلند کرنا

جواب

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جمعہ کے دن جب امام خطبہ دے رہا ہو تو اُس کے لیے دونوں ہاتھ بلند کرنا شرعی طور پر جائز نہیں ہے۔

  • اس مسئلے میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا عمل ہمارے لیے راہنمائی فراہم کرتا ہے۔
  • بشر بن مروان نے ایک بار خطبہ جمعہ کے دوران دونوں ہاتھ اٹھا لیے، تو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے اس عمل پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا اور مخالفت کی۔
  • لہٰذا، یہ واضح ہوتا ہے کہ عام حالات میں خطبہ جمعہ کے دوران امام کو دونوں ہاتھ بلند نہیں کرنے چاہئیں۔

استثنائی صورت: دعا برائے بارش (استسقاء)

  • البتہ استسقاء کی صورت میں یہ عمل مستثنیٰ ہے۔
  • نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت شدہ عمل ہے کہ آپ نے خطبہ جمعہ کے دوران بارش کے لیے دعا کرتے وقت دونوں ہاتھ بلند کیے۔
  • اس موقع پر آپ کے ساتھ موجود لوگوں نے بھی ہاتھ بلند کر لیے تھے۔

یعنی، صرف بارش کی دعا کے لیے خطبے میں ہاتھ اٹھانا جائز ہے۔ اس کے علاوہ خطبے میں کسی بھی اور دعا کے لیے دونوں ہاتھ بلند کرنا درست نہیں ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1