ماخوذ : فتاویٰ ارکان اسلام
سوال
حیض اور استحاضہ کے خون میں تمیز
جب عورت تمیز نہ کر سکے کہ یہ حیض کا خون ہے یا استحاضہ کا، تو وہ اسے کون سا خون شمار کرے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب عورت سے خون خارج ہو اور وہ پہچان نہ سکے کہ یہ خون حیض کا ہے یا استحاضہ کا، تو اصول یہ ہے کہ اس خون کو حیض کا خون شمار کیا جائے گا۔
یعنی جب تک یہ یقین کے ساتھ معلوم نہ ہو جائے کہ یہ خون استحاضہ کا ہے، تب تک اسے حیض ہی تصور کیا جائے گا۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ عورت سے نکلنے والا خون اصل میں حیض ہی ہوتا ہے، جب تک کہ دلائل و علامات کے ذریعے یہ متعین نہ ہو جائے کہ وہ خون استحاضہ کا ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب