حمل کے دوران میاں بیوی کے تعلقات کا حکم قرآن کی روشنی میں
یہ اقتباس شیخ مبشر احمد ربانی کی کتاب احکام و مسائل کتاب و سنت کی روشنی میں سے ماخوذ ہے۔

سوال :

کیا حاملہ عورت سے اس کا شوہر صحبت کر سکتا ہے، کتاب وسنت میں اس کا کیا حکم ہے؟

جواب :

آدمی کے لیے اپنی حاملہ عورت سے جماع کرنا جائز ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿وَنِسَاؤُكُمْ حَرْثٌ لَكُمْ﴾
(البقرة : 223)
”تمھاری بیویاں تمھارے لیے کھیتی ہیں۔“
دوسری جگہ فرمایا ہے:
﴿وَالَّذِينَ هُمْ لِفُرُوجِهِمْ حَافِظُونَ إِلَّا عَلَىٰ أَزْوَاجِهِمْ أَوْ مَا مَلَكَتْ أَيْمَانُهُمْ﴾
(المؤمنون: 5-6)
”مومن لوگ اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرنے والے ہیں، البتہ اپنی بیویوں اور باندیوں سے نہیں۔“
اللہ تعالیٰ نے ان آیات میں مطلقاً بیوی کے ساتھ صحبت کو جائز رکھا ہے، منع وہاں ہوگا جہاں کوئی دلیل ہوگی۔ لہٰذا حالت حمل میں منع نہیں کیا گیا، اس لیے آدمی صحبت کر سکتا ہے۔ دوران حیض صحبت منع ہے، اسی طرح پچھلے حصے میں بھی صحبت منع ہے، حدیث میں ایسے شخص پر لعنت وارد ہے، کیونکہ دو گندگی اور نجاست کا مل ہے۔ نفاس کی حالت میں بھی ممانعت ہی کا حکم ہے۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے