حمام میں بسم اللہ دل میں کیسے پڑھیں؟ مکمل شرعی رہنمائی
ماخوذ: فتاویٰ ارکان اسلام

حمام میں بسم اللہ کیسے پڑھی جائے؟ – مکمل وضاحت

سوال:

جب انسان حمام میں ہو تو وہ بسم اللہ کیسے پڑھے؟

جواب:

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب کوئی شخص حمام (یعنی بیت الخلاء یا غسل خانہ) میں ہو، تو بسم اللہ کا تلفظ زبان سے نہیں کرنا چاہیے۔ بلکہ دل میں اسے یاد کرنا چاہیے، یعنی صرف نیت سے یا دل میں بسم اللہ کہنا کافی ہے۔

وضو یا غسل کے وقت بسم اللہ پڑھنے کے واجب ہونے کے بارے میں جو قول ہے، وہ قوی (مضبوط) نہیں سمجھا جاتا۔

امام احمد رحمہ اللہ نے فرمایا ہے کہ:

وضو کے شروع میں بسم اللہ پڑھنے کے بارے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی کوئی صحیح حدیث ثابت نہیں ہے۔

اسی لیے علامہ موفق رحمہ اللہ (مصنف المغنی) اور دیگر علماء کا موقف یہ ہے کہ:

وضو کے شروع میں بسم اللہ پڑھنا سنت ہے، واجب نہیں۔

لہٰذا جب کوئی شخص حمام میں ہو، تو زبان سے بسم اللہ نہ پڑھے بلکہ دل میں پڑھے۔ اس سے سنت کی پیروی بھی ہو جائے گی اور ادب کا پہلو بھی محفوظ رہے گا۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

1