حماد بن أبي سلیمان الأشعری الکوفی پر 18 آئمہ کی جرح مع سکین
تحریر: ابو حمزہ سلفی

یہ مضمون حماد بن أبي سلیمان الأشعری الکوفی (فقیہِ کوفہ، مرجئی النسبہ) پر ائمۂ جرح و تعدیل کے اقوال جمع کرتا ہے۔
فقہ میں ان کا مقام معروف ہے، مگر حدیث کے باب میں جمہور محدثین نے ان پر شدید کلام کیا:

  • کسی نے انہیں ضعیف کہا،

  • کسی نے کثیر الخطا و وہم،

  • اور کسی نے مرجئی اور مختلط قرار دیا۔

یہاں اٹھارہ (18) ائمہ کے اقوال اصل متن اور ترجمہ کے ساتھ ذکر ہوں گے تاکہ یہ واضح ہو کہ حدیث کے اعتبار سے حماد پر اعتماد نہیں کیا گیا۔

حماد بن أبي سلیمان پر 18 جروحات

➊ امام ابو حاتم الرازی

عربی:
«هو صدوق ولا يحتج بحديثه … هو مستقيم في الفقه وإذا جاء الآثار شوش.»
(الجرح والتعديل 642)

ترجمہ: وہ صدوق ہے لیکن اس کی حدیث سے احتجاج نہیں کیا جائے گا۔ فقہ میں درست ہے مگر آثار (حدیث) میں گڑبڑ کر دیتا ہے۔

وضاحت: حدیث میں عدمِ اعتماد، فقہ میں قوت۔

➋ امام ابن أبي حاتم (ابو محمد)

عربی:
«الغالب عليه الفقه، ولم يرزق حفظ الآثار … مع سوء حفظه للآثار أحفظ من الحكم.»
(الجرح والتعديل 642)

ترجمہ: اس پر فقہ غالب تھی اور احادیث کا حفظ اسے نصیب نہ ہوا … آثار کے کمزور حافظے کے باوجود الحکم سے بہتر ہے۔

وضاحت: حدیث میں کمزور، مگر فقہی رائے میں معتبر۔

➌ امام شعبہ بن حجاج

عربی:
«كان حماد … لا يحفظ.»
(الجرح والتعديل)

ترجمہ: حماد حافظہ نہیں رکھتے تھے۔

وضاحت: حافظے کی کمزوری کی صریح جرح۔

➍ ابن سعد

عربی:
«كان حماد ضعيفًا في الحديث فاختلط … وكان مرجيًا.»
(الطبقات الكبرى)

ترجمہ: حماد حدیث میں ضعیف تھے، آخر میں اختلاط کا شکار ہوئے، اور مرجئی بھی تھے۔

وضاحت: ضعف + اختلاط + بدعت کی صریح جرح۔

➎ امام دارقطنی

عربی:
«ورواه حماد … مرسلاً … وهما ضعيفان.»
(العلل الواردة 798)

ترجمہ: حماد نے اسے مرسلاً روایت کیا … اور دونوں (سند والے) ضعیف ہیں۔

وضاحت: دارقطنی نے اسے ضعیف کہا۔

➏ امام بیہقی

عربی:
«حماد بن أبي سليمان غير محتج به.»
(مختصر الخلافيات)

ترجمہ: حماد بن ابی سلیمان سے احتجاج نہیں کیا جاتا۔

وضاحت: غیر محتج راوی قرار دیا۔

➐ امام ابو داود

عربی:
«حماد بن أبي سليمان زاد فيه … وهو منكر.»
(سنن أبي داود 3529)

ترجمہ: حماد نے اس میں اضافہ کیا اور یہ منکر ہے۔

وضاحت: ثقہ کی مخالفت پر منکر قرار دیا۔

➑ علامہ ہیثمی

عربی:
«لم يُقبل من حديث حماد إلا ما رواه عنه القدماء …»
(مجمع الزوائد 472)

ترجمہ: حماد کی صرف وہی حدیث قبول ہے جو قدیم شاگردوں نے لی، باقی سب اختلاط کے بعد کی ہیں۔

وضاحت: صرف پرانے تلامذہ سے روایت مقبول۔

➒ امام ابن حبان

عربی:
«يخطئ وكان مرجئًا.»
(الثقات 2273)

ترجمہ: وہ غلطیاں کرتا تھا اور مرجئی تھا۔

وضاحت: خطاؤں کا کثرت اور بدعتی ہونا۔

➓ حافظ ابن حجر

عربی:
«فقيه صدوق له أوهام … ورمي بالإرجاء.»
(تقريب التهذيب 1500)

ترجمہ: فقیہ صدوق ہے مگر اوہام رکھتا ہے … اور اس پر مرجئیت کی تہمت ہے۔

وضاحت: حدیث میں قابلِ اعتماد نہیں، فقہ میں معروف۔

⓫ امام عثمان بن مسلم البَتِّي

عربی:
«إذا قال برأيه أصاب، وإذا حدث عن إبراهيم أخطأ.»
(الضعفاء الكبير)

ترجمہ: جب اپنی رائے سے بات کرتا تو درست ہوتی، اور جب ابراہیم سے حدیث روایت کرتا تو غلطی کرتا۔

وضاحت: فقہی آراء درست، روایت میں خطاکار۔

⓬ محمد بن يحيى الذهلي

عربی:
«حماد كثير الخطأ والوهم.»
(إكمال تهذيب الكمال 1341)

ترجمہ: حماد بہت زیادہ خطاکار اور وہمی تھا۔

وضاحت: کثرتِ خطا اور وہم۔

⓭ امام اعمش

عربی:
«كان الأعمش سيء الرأي فيه … ولم يكن يصدق حماد.»
(الأسامي والكنى)

ترجمہ: اعمش اس کے بارے میں بدگمان تھے … اور حماد کو سچا نہیں مانتے تھے۔

وضاحت: ثقہ معاصر کی سخت جرح۔

⓮ امام ابراہیم نخعی

عربی:
«وكان غير ثقة.»
(الضعفاء الكبير)

ترجمہ: وہ غیر ثقہ تھا۔

وضاحت: ناقابلِ اعتماد قرار دیا۔

⓯ امام ابو العرب الإفريقي (نقل مغلطائی)

عربی:
«ذكره أبو العرب في جملة الضعفاء.»

ترجمہ: ابو العرب نے اسے ضعفاء میں شامل کیا۔

وضاحت: متقدمین کے ہاں بھی درج الضعفاء۔

⓰ امام مغیرہ بن مقسم

عربی:
«لما مات إبراهيم جلس الحكم وأصحابه إلى حماد حتى أحدث ما أحدث.»
(الجرح والتعديل)

ترجمہ: ابراہیم نخعی کے بعد حکم اور اصحاب حماد کے پاس بیٹھے، مگر جب اس نے مرجئی بدعت اختیار کی تو محدثین نے چھوڑ دیا۔

وضاحت: مرجئیت کی وجہ سے ترک کیا گیا۔

⓱ امام ابن الجوزی

عربی:
«يروي عن إبراهيم … وكذبه مغيرة … وكان ضعيفًا في الحديث … ومرجيًا.»
(الضعفاء والمتروكون 994)

ترجمہ: یہ ابراہیم سے روایت کرتا تھا … مغیرہ نے اسے جھوٹا کہا … وہ حدیث میں ضعیف تھا اور مرجئی تھا۔

وضاحت: ضعیف و متروک میں شمار۔

⓲ امام احمد بن حنبل

عربی:
«رواية القدماء عنه مقاربة … وأما غيرهم فجاؤوا عنه بأعاجيب.»
(الجرح والتعديل)

ترجمہ: اس کے قدیم شاگردوں کی روایت قریب تر ہے، باقی شاگردوں نے عجیب و غریب روایات نقل کی ہیں۔

وضاحت: روایت میں اضطراب اور شذوذ، صرف قدیم شاگردوں کی روایات کچھ معتبر۔

مضمون کا خلاصہ و نتیجہ

حماد بن أبي سلیمان الأشعری، الکوفی (م 120ھ)، فقہ میں ایک نمایاں شخصیت تھے اور اہل کوفہ کے فقیہ سمجھے جاتے تھے۔ لیکن حدیث کے باب میں جمہور محدثین نے ان پر درج ذیل پہلوؤں سے کلام کیا:

✦ بنیادی جروحات

  1. سوء الحفظ و کثرت الخطا:
    امام شعبہ، محمد بن یحییٰ الذہلی اور دیگر نے کہا کہ وہ کثیر الخطا اور وہمی تھے۔

  2. ضعف فی الحدیث:
    ابن سعد، دارقطنی، ابن الجوزی وغیرہ نے ان کو ضعیف قرار دیا۔

  3. اختلاط:
    کہا گیا کہ آخر عمر میں ان کا حافظہ مزید خراب ہو گیا اور وہ مختلط ہو گئے۔

  4. بدعت (الإرجاء):
    اکثر محدثین نے ان پر مرجئیت کی تہمت ذکر کی، اور بعض نے تصریح کی کہ مرجئی ہونے کی وجہ سے ترک کیا گیا۔

  5. محدود قبولیت:
    بعض نے کہا کہ صرف ان کے قدیم شاگردوں (جیسے شعبہ، سفیان ثوری) کی روایات کچھ معتبر ہیں، باقی سب اختلاط کے بعد کی ہیں اور مردود ہیں۔

✦ محدثین کے اقوال کا خلاصہ

  • ابو حاتم، بیہقی، ہیثمی اور احمد بن حنبل نے کہا: اس کی روایات سے حجت نہیں لی جاتی، سوائے قدیم شاگردوں کے سماعات کے۔

  • ابن حبان نے کہا: یخطئ وکان مرجئیاً۔

  • ابن حجر نے کہا: فقیہ صدوق له أوهام ورمي بالإرجاء۔

  • اعمش اور ابراہیم نخعی جیسے معاصرین نے سخت بدگمانی ظاہر کی۔

  • ابو العرب، ابن الجوزی، اور دیگر نے اسے ضعفاء میں درج کیا۔

✦ نتیجہ

حماد بن أبي سلیمان فقہ میں مشہور اور کوفہ کے فقیہ تھے، لیکن حدیث کے اعتبار سے جمہور محدثین کے نزدیک ضعیف، کثیر الخطا، مرجئی اور غیر محتج بہ تھے۔

  • ان پر اٹھارہ (18) محدثین کے اقوال یہ ثابت کرتے ہیں کہ ان کی روایات حدیثی حجت نہیں۔

  • فقہی رائے میں ان کا مقام باقی رہتا ہے، مگر محدثین کے اصول کے مطابق ان کی حدیث معتبر دلیل نہیں۔

اہم حوالوں کے سکین

حماد بن أبي سلیمان الأشعری الکوفی پر 18 آئمہ کی جرح مع سکین – 01 حماد بن أبي سلیمان الأشعری الکوفی پر 18 آئمہ کی جرح مع سکین – 02 حماد بن أبي سلیمان الأشعری الکوفی پر 18 آئمہ کی جرح مع سکین – 03 حماد بن أبي سلیمان الأشعری الکوفی پر 18 آئمہ کی جرح مع سکین – 04 حماد بن أبي سلیمان الأشعری الکوفی پر 18 آئمہ کی جرح مع سکین – 05 حماد بن أبي سلیمان الأشعری الکوفی پر 18 آئمہ کی جرح مع سکین – 06 حماد بن أبي سلیمان الأشعری الکوفی پر 18 آئمہ کی جرح مع سکین – 07 حماد بن أبي سلیمان الأشعری الکوفی پر 18 آئمہ کی جرح مع سکین – 08 حماد بن أبي سلیمان الأشعری الکوفی پر 18 آئمہ کی جرح مع سکین – 09 حماد بن أبي سلیمان الأشعری الکوفی پر 18 آئمہ کی جرح مع سکین – 10 حماد بن أبي سلیمان الأشعری الکوفی پر 18 آئمہ کی جرح مع سکین – 11 حماد بن أبي سلیمان الأشعری الکوفی پر 18 آئمہ کی جرح مع سکین – 12 حماد بن أبي سلیمان الأشعری الکوفی پر 18 آئمہ کی جرح مع سکین – 13 حماد بن أبي سلیمان الأشعری الکوفی پر 18 آئمہ کی جرح مع سکین – 14 حماد بن أبي سلیمان الأشعری الکوفی پر 18 آئمہ کی جرح مع سکین – 15 حماد بن أبي سلیمان الأشعری الکوفی پر 18 آئمہ کی جرح مع سکین – 16 حماد بن أبي سلیمان الأشعری الکوفی پر 18 آئمہ کی جرح مع سکین – 17 حماد بن أبي سلیمان الأشعری الکوفی پر 18 آئمہ کی جرح مع سکین – 18

 

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے