سوال
یہ حدیث مبارکہ بخاری شریف میں کہاں موجود ہے کہ حضرت سیدنا موسیٰ علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ مجھے آخری نبی بنا دیں؟ یا یہ کہا کہ مجھے آخری امت عطا کر دے؟ یا جیسا کہ عام طور پر حدیث مبارکہ میں ہے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ حدیث مجھے بخاری شریف میں نہیں ملی، اور نہ ہی مجھے کسی اور حدیث کی کتاب سے یاد ہے کہ سیدنا موسیٰ علیہ السلام نے یہ دعا کی ہو کہ انہیں آخری نبی بنا دیا جائے یا انہیں آخری امت عطا کی جائے۔
البتہ صحیح بخاری میں معراج سے متعلق ایک حدیث میں یہ الفاظ ضرور موجود ہیں:
«فَلَمَّا تَجَاوَزْتُ بَکٰی قِيْلَ لَهُ مَا يُبْکِيْکَ قَالَ اَبْکِیْ لِاَنَّ غُلاَمًا بُعِثَ بَعْدِیْ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ مِنْ اُمَّتِہِ اَکْثَرُ مِمَّنْ يَدْخُلُهَا مِنْ اُمَّتِیْ»
(بخارى مع فتح البارى، ج7، ص202)
ترجمہ:
’’جب میں آگے بڑھا تو موسیٰ علیہ السلام رو پڑے۔ ان سے کہا گیا: تجھے کس چیز نے رلایا؟
انہوں نے فرمایا: میں اس لیے رو رہا ہوں کہ میرے بعد ایک نوجوان کو نبی بنا کر بھیجا گیا ہے، اور اس کی امت میں جنت میں داخل ہونے والوں کی تعداد میری امت سے زیادہ ہوگی۔‘‘
نتیجہ
◈ سیدنا موسیٰ علیہ السلام کی طرف یہ دعا کہ انہیں آخری نبی بنا دیا جائے یا انہیں آخری امت عطا کر دی جائے، کسی معروف حدیث میں صراحت سے موجود نہیں۔
◈ البتہ بخاری شریف کی معراج والی حدیث میں ان کے رونے کا سبب اس بات کو بتایا گیا ہے کہ نبی کریم ﷺ کی امت کی تعداد جنت میں زیادہ ہو گی۔
ھذا ما عندی، والله أعلم بالصواب