سوال:
کیا یہ اثر درست اور ثابت ہے کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے نماز کے دوران عبد اللہ بن عتبہ کا ہاتھ پکڑ کر انہیں اپنے برابر کھڑا کیا تاکہ ان کے درمیان کوئی فاصلہ نہ رہے؟
جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
جی ہاں، یہ اثر درست اور ثابت ہے، اور اس کی تائید دلائل سے ہوتی ہے۔
دلائل:
- موطا امام مالک میں اس واقعے کا ذکر موجود ہے، جو اس کے مستند ہونے کی دلیل ہے۔
- حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کا یہ عمل جماعت کی نماز میں صفوں کی درستگی اور مساوات کے اصول پر مبنی تھا تاکہ صفوں میں خلا نہ رہے۔
نتیجہ:
یہ اثر درست ہے اور موطا امام مالک جیسے مستند مراجع میں موجود ہے، جس سے اس کی صحت کی تصدیق ہوتی ہے۔