سوال
حضرت امام علی رضی اللہ عنہ کو "کرم اللہ وجہہ” کہنا کہاں تک درست ہے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے لیے "کرم اللہ وجہہ” کے الفاظ کے ساتھ دعا کرنا درست اور جائز ہے۔ تاہم، یہ دعائیہ کلمات صرف حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ مخصوص نہیں ہیں، بلکہ:
◈ ان الفاظ کے ساتھ دعا:
◈ دوسرے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے لیے بھی کی جا سکتی ہے۔
◈ تابعین رحمہم اللہ تعالیٰ کے لیے بھی کی جا سکتی ہے۔
◈ ائمہ مجتہدین رحمہم اللہ تعالیٰ کے لیے بھی کی جا سکتی ہے۔
◈ بلکہ ہر اہل ایمان کے لیے بھی ان کلمات کے ساتھ دعا کرنا درست ہے۔
قرآنی دلائل
اللہ تعالیٰ نے عام طور پر تمام انسانوں، بالخصوص مومنین کو عزت دی ہے، جیسا کہ قرآن مجید میں فرمایا:
﴿وَلَقَدْ كَرَّمْنَا بَنِي آدَمَ﴾
(بنی اسرائیل: 70)
"اور بے شک ہم نے آدم کی اولاد کو عزت دی ہے”
ایک اور مقام پر فرمایا:
﴿فَيَقُولُ رَبِّي أَكْرَمَنِ﴾
(الفجر: 15)
"تو وہ کہتا ہے کہ میرے رب نے مجھے عزت دی ہے”
اضافی وضاحت
آپ نے اپنے آپ کو "خاکپائے صحابہ رضی اللہ عنہم” لکھا ہے، اگر اس دعویٰ کی کوئی شرعی یا نصوصِ شرعیہ سے دلیل موجود ہو، تو براہ کرم ہمیں مطلع فرمائیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب