ماخوذ : فتاویٰ محمدیہ جلد 1، صفحہ 490
سوال
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہما کا بیان قیام اللیل کے بارے میں ہے کہ حضور ﷺ نے صرف ایک رات نماز پڑھائی، جبکہ صحیح بخاری میں یہ مذکور ہے کہ آپ ﷺ نے تین راتیں مسلسل قیام کیا، اور سنن ابو داؤد میں یہ آیا ہے کہ حضور ﷺ نے صرف دو راتیں قیام کیا۔ تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہما کا کون سا بیان درست ہے؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
◄ صحیح بخاری کے مطابق درست بات یہی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے رمضان میں تین راتیں قیام فرمایا۔
◄ قیام اللیل والی حدیث میں باقی دو راتوں کی نفی نہیں کی گئی۔
◄ اسی طرح ابو داؤد کی روایت میں بھی تیسرے دن کے قیام کا انکار موجود نہیں۔
◄ اس بات کا امکان ہے کہ راویوں نے بیان کرتے وقت اختصار سے کام لیا ہو۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب