حضرت صفیہؓ کی غلامی کا معاملہ: حقیقت اور جواب
تحریر:مرزا احمد وسيم بیگ

پس منظر

کچھ دن پہلے ایک ملحد کی طرف سے اسلام میں غلامی کے حوالے سے ایک پوسٹ سامنے آئی جس میں حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا کے واقعے کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا۔ ملحدین اس واقعے کو بے جا الزامات اور جھوٹ کے ساتھ پیش کرتے ہیں، حالانکہ یہ واقعہ باندیوں کے مسئلے سے متعلق نہیں ہے۔ اس تحریر کا مقصد واقعے کی صحیح حقیقت بیان کرنا ہے تاکہ لوگوں کو ملحدین کے الزامات اور ان کی حقیقت سے آگاہ کیا جا سکے۔

صفیہ رضی اللہ عنہا کی حیثیت

حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا کو جنگ خیبر کے بعد قید کیا گیا۔ اس قید کے نتیجے میں ان کو ایمان کی دولت نصیب ہوئی اور اسلام قبول کرنے کے بعد وہ نبی اکرم کی زوجہ بنیں، اور یوں تمام مسلمانوں کی ماں کا درجہ حاصل کیا۔

شرف و فضیلت:

  • صفیہ رضی اللہ عنہا نبی کی زوجہ ہونے کے ساتھ ساتھ نبی ہارون علیہ السلام کی نسل سے تھیں اور حضرت موسی علیہ السلام ان کے چچا تھے۔
  • آزادگی اور نکاح: نبی نے ان کو قید کے بعد آزاد کیا اور ان سے نکاح کیا، جو اسلامی تعلیمات کے عین مطابق اور صفیہ رضی اللہ عنہا کی رضا مندی سے ہوا۔

ملحدین کے الزامات کی حقیقت

ملحدین نے یہ الزام عائد کیا کہ حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا کے والد اور شوہر کے قتل کے بعد، وہ زبردستی نبی کے ساتھ تھیں، جو سراسر جھوٹ ہے۔

➊ عدت کی تکمیل:

حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا کے ساتھ نبی کی رفاقت اس وقت تک نہیں ہوئی جب تک کہ ان کی عدت پوری نہ ہو گئی۔ عدت کی مدت کے دوران ان کو ام سلیم رضی اللہ عنہا کے گھر میں رکھا گیا۔

➋ رضامندی کے ساتھ اسلام قبول کرنا:

نبی نے حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا کو اختیار دیا تھا کہ اگر وہ چاہیں تو یہودیت پر قائم رہ سکتی ہیں، لیکن انہوں نے خود بخوشی اسلام قبول کیا اور نبی کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا۔

نبی کا حسن سلوک

نبی نے صفیہ رضی اللہ عنہا کی عزت نفس کا مکمل خیال رکھا۔ ان کے دل کی ناراضگی کو ختم کرنے کی کوشش کی اور صفیہ رضی اللہ عنہا نے خود کہا کہ نبی نے ان سے بار بار معذرت کی، یہاں تک کہ ان کے دل سے سارا غصہ ختم ہو گیا۔

خواب کی تعبیر

صفیہ رضی اللہ عنہا نے ایک خواب دیکھا تھا جس میں چاند ان کی گود میں گرا تھا۔ ان کے پہلے شوہر نے اس خواب کی تعبیر کرتے ہوئے ان کو تھپڑ مارا اور کہا کہ یہ خواب مدینے کے بادشاہ (نبی ) سے شادی کا ہے۔ یہ خواب بھی ان کی قسمت میں نبی کے ساتھ رفاقت کی پیشین گوئی کرتا تھا۔

خلاصہ

حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا کا واقعہ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ایک باعزت اور جائز رشتہ کی بنیاد پر ہے، جو کسی جبر یا زبردستی پر مبنی نہیں تھا۔ ملحدین کا بیانیہ تاریخی حقائق اور اسلامی تعلیمات کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی کوشش ہے۔ صحیح احادیث اور اسلامی تاریخ کی روشنی میں، حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا نے بخوشی اسلام قبول کیا اور نبی کی زوجہ بنیں۔

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!