سوال
ایک روایت شیخ بدیع الدین شاہ راشدی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی کتاب توحید خالص صفحہ 137 پر نقل کی ہے۔ اس روایت میں بیان کیا گیا ہے کہ:
مشرکین حضرت حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس مناظرہ کے لیے لائے۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے سوال کیا:
"جب تم پر مصیبت آتی ہے تو تم کسے پکارتے ہو؟”
حضرت حصین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جواب دیا:
"آسمان والے کو۔”
شیخ بدیع الدین شاہ راشدی رحمۃ اللہ علیہ نے اس روایت کے ساتھ متعدد دیگر کتب کے حوالے بھی دیے ہیں، جیسے:
کتاب الدعوات، باب 69، قصۃ تعلیم دعاء، صفحہ 795، رقم الحدیث 3483، دارالسلام، ریاض
نیز علامہ ذہبی رحمۃ اللہ علیہ نے بھی اس حدیث کو کتاب العلو صفحہ 100 پر دو اسناد کے ساتھ نقل کیا ہے، اور دونوں اسناد کو ضعیف قرار دیا ہے۔
سائل نے سوال کیا ہے کہ ان روایات کے متعلق کیا تحقیق ہے؟ کیونکہ علامہ ذہبی رحمۃ اللہ علیہ کی نقل کردہ دونوں احادیث میں لفظی اختلاف بھی پایا جاتا ہے (صفہ 110)۔
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مذکورہ روایت حسن بصری رحمہ اللہ کی تدلیس کی وجہ سے ضعیف ہے۔
لیکن یہ مفہوم (کہ حضرت حصین رضی اللہ عنہ نے مصیبت کے وقت آسمان والے کو پکارا) عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کی سند سے بغیر تدلیس کے ایک حسن (درجہ کی) روایت کے طور پر بھی موجود ہے۔
یہ روایت درج ذیل مصادر میں پائی جاتی ہے:
- السنن الکبریٰ للنسائی (حدیث نمبر 10831)
- عمل الیوم واللیلۃ (حدیث نمبر 993)
اس تفصیل کو مزید وضاحت سے سنن ترمذی بتحقیقی، جلد 2، صفحہ 411 پر بھی ملاحظہ کیا جا سکتا ہے۔
(شہادت: مارچ 2003)
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب