تحریر: غلام مصطفی ظہیر امن پوری
سوال: درج ذیل روایت بلحاظ سند کیسی ہے؟
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
أكثر منافقي أمتي قراؤها.
"میری اُمت کے اکثر منافقین قاری ہوں گے۔”(مسند الإمام أحمد: 2/175)
جواب: اس کی سند حسن ہے۔
✿ حافظ عقیلی رحمہ اللہ نے اس کی سند کو ”صالح “ کہا ہے۔ (الضعفاء الکبیر 498/1، التاصیل)
✿ اس حدیث کے مفہوم میں حافظ بغوی رحمہ اللہ (516ھ) فرماتے ہیں:
هو أن يفاضل تارك الإخلاص فى العمل
"اس حدیث سے مراد یہ ہے کہ وہ اعمال میں اخلاص کے تارک ہوں گے۔” (شرح السنة: 1/77)