ماخوذ : قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل، جلد 01، صفحہ 528
سوال
حدیث:
{لاَ یُؤْمِنُ اَحَدُکُمْ حَتّٰی یُحِبَّ لِاَخِیْہِ مَا یُحِبُّ لِنَفْسِہٖ}
حدیث بخاری میں ہے: "کوئی تم میں سے اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک کہ وہ اپنے لیے جو چاہتا ہے، اپنے بھائی کے لیے بھی وہی نہ چاہے”۔
سوال یہ ہے کہ اس حدیث کا مطلب کیا ہے؟ اکثر دوست یہ کہتے ہیں کہ اگر کسی مسلمان بھائی کا کارخانہ یا دکان ہے تو اس کو چاہیے کہ وہ اپنے بھائی کے لیے بھی وہی پسند کرے۔ کیا یہ بات صحیح ہے؟ اور کیا اس میں دین کو پسند کرنا مراد ہے یا دنیاوی مال و اسباب کو؟
جواب
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
- ایک روایت میں "مِنَ الْخَیْرِ” کے الفاظ بھی ہیں۔
- "خیر” کا مطلب ہے: دنیا اور آخرت دونوں کی بھلائی۔
- اس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ حدیث صرف دنیاوی مال و اسباب تک محدود نہیں بلکہ دین اور دنیا دونوں کی بھلائی کو شامل کرتی ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب