حجرہ عروسی میں عورت کا مستقل قیام
سوال: کیا عورت کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنے مخصوص کمرے میں ہی سویا کرے جبکہ وہ اپنے خاوند کو شرعی حق دینے سے محروم نہ کرے؟
جواب: جب خاوند ایسا کرنے پر راضی ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، جبکہ اس کا وہ مخصوص کمرہ پرامن ہو۔ اور اگر اس کا خاوند ایسا کرنے پر راضی نہ ہو تو اس کو اس علیحدگی کا حق نہیں ہے، کیونکہ یہ عرف کے خلاف ہے۔ ہاں ایک صورت میں اس کی ا جازت ہے جب بیوی عقد نکاح کے وقت شرط لگا لے کہ وہ کسی وجہ سے یہ پسند نہیں کرتی کہ کوئی اس کے ساتھ کمرے میں رات گزارے، کیونکہ مسلمان اپنی شرطوں کو پورا کرنے کے پابند ہوتے ہیں۔ [محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ]

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته، الحمد للہ و الصلٰوة والسلام علٰی سيد المرسلين

بغیر انٹرنیٹ مضامین پڑھنے کے لیئے ہماری موبائیل ایپلیکشن انسٹال کریں!

نئے اور پرانے مضامین کی اپڈیٹس حاصل کرنے کے لیئے ہمیں سوشل میڈیا پر لازمی فالو کریں!