حاکم کے لیے رعایا پر ظلم و زیادتی کرنا حرام ہے
➊ إِنَّ اللَّهَ لَا يَظْلِمُ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ [النساء: 40]
”بے شک اللہ تبارک و تعالیٰ ایک ذرے کے برابر بھی ظلم نہیں کرتے ۔“
➋ وَمَن يَظْلِم مِّنكُمْ نُذِقْهُ عَذَابًا كَبِيرًا [الفرقان: 19]
”اور تم میں سے جو ظلم و زیادتی کرے گا ہم اُسے بہت بڑا عذاب چکھائیں گے ۔“
➌ فَقُطِعَ دَابِرُ الْقَوْمِ الَّذِينَ ظَلَمُوا ۚ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ [الأنعام: 45]
”پس ظالم قوم کی جڑ کاٹ دی گئی اور تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جو تمام جہانوں کا رب ہے ۔“
➍ إِنَّ الَّذِينَ كَفَرُوا وَظَلَمُوا لَمْ يَكُنِ اللَّهُ لِيَغْفِرَ لَهُمْ [النساء: 168]
”بے شک وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا اور ظلم کیا ، نہیں ہے اللہ تعالیٰ کہ انہیں بخش دے ۔“
➎ وَلَا تَرْكَنُوا إِلَى الَّذِينَ ظَلَمُوا فَتَمَسَّكُمُ النَّارُ [هود: 113]
”اور تم اُن لوگوں کی طرف مائل مت ہو جاؤ جنہوں نے ظلم کیا پس تمہیں آگ چھو لے گی ۔“
➏ حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے رب سے روایت کرتے ہوئے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:
يا عبادي إني حرمت الظلم على نفسي ، وجعلته بينكم محرما فلا تظالموا
”اے میرے بندو! بیشک میں نے اپنے نفس پر ظلم کو حرام کیا ہے ۔ اور میں نے اسے تمہارے درمیان بھی حرام کر دیا ہے لٰہذا تم ایک دوسرے پر ظلم مت کرو ۔“
[مسلم: 2577 ، كتاب البر والصلة والآداب: باب تحريم الظلم ، ترمذي: 2495 ، ابن ماجة: 4257]
➐ حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
اتقوا الظلم ، فإن الظلم ظلمات يوم القيامة ، واتقوا الشح فإن الشح أهلك من كان قبلكم ، حملهم على أن سفكوا دماء هم واستحلوا محارمهم
”ظلم سے بچو کیونکہ ظلم قیامت کے دن اندھیرے ہیں ۔ اور بخیلی سے بچو کیونکہ بخیلی نے ہی تم سے پہلے لوگوں کو ہلاک کر دیا ، انہیں اس بات پر اُبھارا کہ وہ لوگوں کا خون بہائیں اور ان کی محارم کو حلال بنا لیں ۔“
[مسلم: 2578 ، كتاب البر والصلة والآداب: باب تحريم الظلم]
➑ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
الظلم ظلمات يوم القيامة
”ظلم قیامت کے دن اندھیرے ہیں ۔“
[بخاري: 2447 ، كتاب المظالم والغصب: باب الظلم ظلمات يوم القيامة ، مسلم: 2579 ، ترمذي: 2030]
➒ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إياكم والظلم ، فإن الظلم هو الظلمات يوم القيامة
”ظلم سے بچو کیونکہ ظلم قیامت کے دن اندھیرے ہوں گے ۔“
[صحيح: صحيح الترغيب: 2217 ، كتاب القضاء: باب الترهيب من الظلم ودعاء المظلوم وخذله والترغيب فى نصرته ، ابن حبان فى صحيحه: 6215 ، حاكم: 11/1]
➓ حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لا تظلموا فتدعوا فلا يستجاب لكم وتستسقوا فلا تسقوا وتستنصروا فلا تنصروا
”ظلم مت کرو پھر تم دعا کرو گے تو تمہاری دعا قبول نہیں کی جائے گی اور تم پانی مانگو گے لیکن تمہیں نہیں پلایا جائے گا اور تم مدد طلب کرو گے لیکن تمہاری مدد نہیں کی جائے گی ۔“
[الترغيب والترهيب: 3282 ، كتاب القضاء: باب الترهيب من الظلم ودعاء المظلوم وخذله والترغيب فى نصرته رواه طبراني فى الأوسط]