سوال:
کیا حاجیوں اور عمرہ کرنے والوں کی زبانی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام بھیجنا جائز ہے؟ اور کیا کسی اور کی طرف سے طواف اور عمرہ ادا کرنا جائز ہے؟
جواب:
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ولا حول ولا قوة الا باللہ۔
حاجیوں اور عمرہ کرنے والوں کی زبانی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام بھیجنے کا حکم
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو زبانی سلام بھیجنے کا عمل سنت صحیحہ سے ثابت نہیں، بلکہ یہ کام فرشتے سرانجام دیتے ہیں۔
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں آتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ سَيَّاحُونَ فِي الْأَرْضِ، يُبَلِّغُونِي مِنْ أُمَّتِي السَّلَامَ”
(ترجمہ:)
"اللہ تعالیٰ کے ایسے فرشتے زمین میں گھومتے پھرتے ہیں جو میری امت کی طرف سے مجھ تک سلام پہنچاتے ہیں۔”
*(سنن النسائی: 1/119، سنن الدارمی: 2/225، رقم: 2777، المستدرک للحاکم: 2/421، مشکوٰۃ: 1/86، مسند احمد: 1/387، 441، 452)*
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔
اسی طرح ایک اور حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"وَصَلُّوا عَلَيَّ فَإِنَّ صَلَاتَكُمْ تَبْلُغُنِي حَيْثُ كُنْتُمْ”
(ترجمہ:)
"مجھ پر درود پڑھا کرو، تم جہاں کہیں بھی ہو، تمہارا درود مجھ تک پہنچ جاتا ہے۔”
(سنن النسائی، مشکوٰۃ: 1/86)
اس حدیث کی سند حسن ہے۔
نتیجہ:
◈ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام پہنچانے کا کام فرشتے خود انجام دیتے ہیں، اس لیے حاجیوں اور عمرہ کرنے والوں کا کسی کے ذریعے زبانی سلام بھیجنا سنت سے ثابت نہیں۔
◈ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے درود بھیجنے کی ترغیب دی ہے، سلام بھیجنے کی نہیں۔
◈ حجۃ النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بیان میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی روایت میں کہیں یہ ذکر نہیں کہ حاجیوں یا زائرین کو سلام عرض کرنے کی ہدایت دی گئی ہو۔
◈ اس لیے حاجیوں یا زائرین کے ذریعے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو عرضیاں بھیجنا یا سلام پہنچانے کی کوشش کرنا بدعت ہے۔
غیر کی طرف سے طواف اور عمرہ کرنے کا حکم
غیر کی طرف سے طواف اور عمرہ کرنے کا حکم آئندہ مسائل میں تفصیل سے بیان کیا جائے گا۔
◈ اصح قول یہی ہے کہ والدین کے علاوہ کسی اور کے لیے ایصالِ ثواب کے جواز پر کوئی صریح سنت موجود نہیں۔
◈ اور عبادات میں قیاس کرنا جائز نہیں، جیسا کہ اس سے پہلے تفصیل گزر چکی ہے۔
خلاصہ:
◉ حاجیوں اور عمرہ کرنے والوں کی زبانی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام بھیجنا سنت سے ثابت نہیں۔
◉ فرشتے خود امت کے سلام نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچاتے ہیں۔
◉ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے درود بھیجنے کی ترغیب دی ہے، سلام بھیجنے کی نہیں۔
◉ حاجیوں یا زائرین کے ہاتھوں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو عرضیاں بھیجنا بدعت ہے۔
◉ غیر کی طرف سے عمرہ اور طواف کے جواز پر تفصیل آئندہ بیان ہوگی، البتہ والدین کے علاوہ کسی اور کے لیے ایصالِ ثواب کی کوئی صریح سنت موجود نہیں۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب۔