تحریر: عمران ایوب لاہوری
حائضہ اور نفاس والی عورت بھی حج کی سعی کرے گی
کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو ، جبکہ وہ حائضہ تھیں ، سوائے طوافِ بیت اللہ کے حاجیوں کے تمام افعال سر انجام دینے کا حکم دیا تھا۔ اور نفاس والی عورت کا بھی وہی حکم ہے جو حائضہ کا ہے۔
«. . . وعن عائشة رضي الله تعالى عنها قالت: لما جئنا سرف حضت فقال النبي صلى الله عليه وآله وسلم: افعلي ما يفعل الحاج غير ان لا تطوفي بالبيت حتى تطهري . . .»
”. . . سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ جب ہم مقام سرف میں آئے تو مجھے ایام ماہواری شروع ہو گئے (میرے بتانے پر) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”مناسک حج تم بھی اسی طرح ادا کرو جس طرح دوسرے حاجی کرتے ہیں البتہ طواف بیت اللہ ایام سے فارغ ہو کر نہا دھو کر کرنا . . .“
[بلوغ المرام/كتاب الطهارة: 126]