جو چیز بائع کے پاس موجود نہیں اسے فروخت کرنا جائز نہیں
➊ عمرو بن شعیب عن ابیہ عن جدہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
ولا بيع ما ليس عندك
”اور جو تیرے پاس موجود نہ ہو اس کا فروخت کرنا بھی جائز نہیں ۔“
[صحيح: الصحيحة: 1212 ، دار قطني: 57/3 ، حاكم: 17/2 ، احمد: 187/2]
➋ حضرت حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ! میرے پاس ایک شخص آتا ہے وہ مجھ سے کوئی چیز خریدنا چاہتا ہے جو میرے پاس نہیں ہے میں اسے وہ چیز بازار سے خرید کر دیتا ہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
لا تبع ما ليس عندك
”جو چیز تمہارے پاس موجود نہیں اسے فروخت نہ کرو ۔“
[صحيح: إرواء الغليل: 1292 ، ابو داود: 3503 ، كتاب البيوع: باب فى الرجل يبيع ما ليس عنده ، ترمذي: 1232 ، نسائي: 289/7 ، ابن ماجة: 2187 ، أحمد: 402/3 ، بيهقي: 317/5]
مذکورہ دوسری حدیث سے مسئلہ کی مزید وضاحت ہو جاتی ہے کہ ایسی چیز کی خرید و فروخت (جائز نہیں) جو فروخت کے وقت بائع کی ملکیت میں نہ ہو ۔
[سبل السلام: 1072/3 ، تحفة الأحوذي: 490/4]