جو جانور غیر اللہ کے لیے نذر مانا جائے، اس کا گوشت کھانا کیسا ہے؟
ماخوذ: فتاوی امن پوری از شیخ غلام مصطفی ظہیر امن پوری

سوال:

جو جانور غیر اللہ کے لیے نذر مانا جائے، اس کا گوشت کھانا کیسا ہے؟

جواب:

غیر اللہ کے لیے ذبح کیے جانے والے جانور کا گوشت کھانے کا ارادہ ہو یا نہ ہو، اسے کھایا جائے یا نہ کھایا جائے، وہ حرام ہی ہوتا ہے۔
❀ علمائے احناف فرماتے ہیں:
يقول: بسم الله، واسم فلان، أو يقول: بسم الله وفلان، أو بسم الله ومحمد رسول الله، فتحرم النبيحة، لأنه أهل به لغير الله
”اگر کوئی شخص بوقت ذبح کہے: بسم الله، واسم فلان، الله” اللہ کے نام کے ساتھ اور فلاں کے نام کے ساتھ“ یا بسم الله، وفلان، الله اور فلاں”اللہ اور فلاں کے نام کے ساتھ“، یا بسم الله ومحمد رسول الله ”اللہ اور محمد رسول اللہ (صلى الله عليه وسلم) کے نام کے ساتھ“ تو ذبیحہ حرام ہو جاتا ہے، کیونکہ اس پر غیر اللہ کا نام پکار دیا گیا ہے۔“
(بدائع الصنائع للكاساني: 48/5، الهداية للمرغيناني: 435/2)

یہ پوسٹ اپنے دوست احباب کیساتھ شئیر کریں

فیس بک
وٹس اپ
ٹویٹر ایکس
ای میل

موضوع سے متعلق دیگر تحریریں:

تبصرہ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے