سوال:
کیا جن بھی انسان سے حسد کرتا ہے ؟
جواب :
جی ہاں،
سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ بے شک نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے گھر میں ایک لڑکی دیکھی، جن کے چہرے پر ”سفعة“ تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
«استرقوا لها الله بها النظرة »
اس کو دم کرواؤ، کیوں کہ اسے نظر لگی ہے۔ [صحيح البخاري، رقم الحديث 76]
”سفعۃ“، یعنی اس کے چہرے میں کسی جگہ ایسی رنگت تھی جو اصلی نہ تھی۔ ”النظرۃ“، جن کی طرف سے نظر لگنے کو کہتے ہیں۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ انسان کی طرف سے نظر لگنے پر بھی یہی لفظ بولا جاتا ہے۔ جب کہ حق بات یہ ہے کہ یہ لفظ عام ہے اور ہر ایک کو شامل ہے۔
امام ابن قیم رحمہ اللہ نے سورة الفلق میں اللہ تعالیٰ کے اس فرمان : «وَمِن شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ ﴿٥﴾ » کے بارے میں فرمایا ہے:
اس میں لفظ حاسد عام ہے اور جن و انس کو شامل ہے، اس لیے کہ شیطان اور اس کا گروہ مومنین سے اس پر جو اللہ نے انھیں عطا کیا ہے، حسد کرتے ہیں، جیسے ابلیس نے ہمارے باپ آدم سے حسد کیا تھا۔ وہ آدم علیہ السلام کی اولاد کا بھی دشمن ہے، جیسے اللہ تعالی نے فرمایا:
«إِنَّ الشَّيْطَانَ لَكُمْ عَدُوٌّ فَاتَّخِذُوهُ عَدُوًّا ۚ»
”بے شک شیطان تمھارا دشمن ہے، پس تم اس کو دشمن ہی بنا۔“ [الفاطر: 6]
لیکن وسواس جن شیاطین کے ساتھ خاص ہیں اور حسد انسان شیاطین کے ساتھ خاص ہے، لیکن عرف عام میں وسواس اور حسد ان دونوں ہی کو شامل ہیں۔ [تفسير المعوذتين لابن القيم ص: 62]