ایل جی بی ٹی کیو (LGBTQ) تحریک: ارتقا اور تنازعات
ایل جی بی ٹی کیو (LGBTQ) تحریک نے دنیا میں اپنی شناخت منوانے کے لیے کئی مراحل طے کیے۔ ابتدائی طور پر معاشرے نے "ایل” (لیسبین)، "جی” (گے)، اور "بی” (بائی سیکشوئل) کو کسی حد تک قبول کر لیا، لیکن اب اس تحریک کا زور "ٹی” یعنی "ٹرانس جینڈر” پر ہے۔
ٹرانس جینڈر: فطرت یا ذہنی الجھن؟
یہ وہ افراد ہوتے ہیں جو فطری طور پر کسی ایک جنس میں پیدا ہوتے ہیں لیکن ذہنی طور پر خود کو دوسری جنس سے جوڑ لیتے ہیں۔ مثال کے طور پر:
◄ وہ لڑکے جو پیدائشی طور پر مرد ہوتے ہیں لیکن بڑے ہو کر خود کو لڑکی تصور کرنے لگتے ہیں۔
◄ وہ لڑکیاں جو فطری طور پر عورتیں ہوتی ہیں مگر بعد میں خود کو مرد سمجھنے لگتی ہیں۔
یہ تبدیلی اکثر معاشرتی اثرات، میڈیا کے غلط استعمال، اور مخصوص نظریات کی پرورش کا نتیجہ ہوتی ہے۔
مغربی دنیا میں ٹرانس جینڈر حقوق
مغربی ممالک میں ٹرانس جینڈر افراد کے جذبات کے احترام کے نام پر درج ذیل اقدامات کیے جا رہے ہیں:
◄ عوامی مقامات پر مرد و خواتین کے لیے الگ واش رومز ختم کیے جا رہے ہیں۔
◄ بچوں پر دس سال کی عمر تک کسی جنس کی شناخت مسلط نہیں کی جاتی، بلکہ انہیں خود فیصلہ کرنے دیا جاتا ہے کہ وہ بڑے ہو کر کس جنس کا انتخاب کریں گے۔
◄ اگر کوئی بچہ اپنی فطری جنس سے مطمئن نہ ہو تو ادویات کے ذریعے اس کی بلوغت روکی جاتی ہے، اور بعد میں سرجری کروا کر جنس تبدیل کی جاتی ہے۔
برطانیہ میں حیرت انگیز واقعات
برطانیہ میں دو ایسے کیسز سامنے آئے جن میں پیدائشی لڑکیاں جو خود کو لڑکا تصور کرتی تھیں، تبدیلی جنس کی سرجری کے باوجود حاملہ ہو گئیں کیونکہ انہوں نے اپنے اندرونی تولیدی اعضا نکلوانے سے انکار کر دیا تھا۔
برطانوی حکومت کے حالیہ فیصلے
ٹرانس جینڈر افراد کے جذبات کے احترام میں برطانوی حکومت نے دو اہم فیصلے کیے:
◄ مردم شماری میں "جنس” کا خانہ اختیاری کر دیا گیا تاکہ کوئی بھی شخص اپنی مرضی کے مطابق جنس کا تعین کر سکے۔
◄ اقوامِ متحدہ سے سفارش کی گئی کہ سرکاری دستاویزات میں "حاملہ خواتین” کی اصطلاح کے بجائے "حاملہ افراد” کا لفظ استعمال کیا جائے۔
فیمنسٹ طبقے کی برہمی
ان اقدامات پر فیمنسٹ طبقہ شدید احتجاج کر رہا ہے۔ ان کا مؤقف ہے کہ:
◄ حمل کی تکلیفیں جھیلنے والی خواتین سے ان کا حق اور پہچان چھینی جا رہی ہے۔
◄ ٹرانس جینڈر واش رومز کے بعد کوئی بھی شخص خود کو ٹرانس جینڈر ظاہر کر کے خواتین کے مخصوص مقامات تک رسائی حاصل کر سکتا ہے، جو ان کے تحفظ کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔
نتیجہ
یہ صورتحال مغربی معاشروں میں ایک نئے تنازع کو جنم دے رہی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ فیمنسٹ اور ٹرانس جینڈر حقوق کے حامیوں کے درمیان اس جنگ کا کیا نتیجہ نکلتا ہے؟