مغرب میں مذہبی آزادی حقیقت یا فریب

بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ مغرب میں مذہبی آزادی اس درجے کی ہے جو مذہبی ممالک میں بھی میسر نہیں وہاں اقلیتوں کے ساتھ کسی قسم کا امتیازی سلوک روا نہیں رکھا جاتا، اور مذہب تبدیل کروانے کے لیے جبر کا کوئی تصور موجود نہیں۔ نیز، وہاں اقلیتوں کی تعداد گھٹنے کا کوئی خدشہ […]

مذہبی جدیدیت پسندی کے بنیادی رویے اور ان کے اثرات

مذہبی معاملات میں جدیدیت پسندی کا اظہار تین بنیادی رویوں میں ہوتا ہے: ➊ مغرب سے مرعوبیت اور اسلامی تاریخ کی نئی تعبیر کچھ لوگ اسلامی تاریخ اور علمیت کو مکمل رد کیے بغیر، جدید مغربی تصورات کو قبول کرتے ہیں اور انہیں اسلامی تاریخ کا تسلسل سمجھتے ہیں۔ یہ لوگ سائنس کو مسلمانوں کی […]

مغربی اصطلاحات کو اسلام سے جوڑنے کا غلط رجحان

ہمارے جدیدیت پسند مفکرین اور مغربی تصورات ہمارے جدیدیت پسند مفکرین کا ایک بڑا مسئلہ یہ ہے کہ وہ ہر مغربی تصور کو بغیر گہرائی میں جائے اسلامی تاریخ میں تلاش کرنے اور اسلام پر چسپاں کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس کے لیے وہ بعض اوقات انتہائی غیر منطقی اور بے بنیاد تاویلات کا […]

مغرب کی اصلاحی مداخلت سے اسلامی تعلیمات کو خطرہ

اسلام کی "اصلاح” اور مغربی مداخلت مغربی ممالک عمومی طور پر مذاہب کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتے، مگر اسلام کے معاملے میں صورتحال مختلف ہے۔ اس وقت اسلام کی "اصلاح” ان کے بڑے منصوبوں میں سے ایک ہے۔ اعتراض: "اسلام سیاست میں دخل دیتا ہے” بعض لوگ کہتے ہیں کہ مغرب کو اسلام […]

مشرقی دنیا میں اصلی اور نقلی لبرلزم کا فرق

لبرلزم کی دو اقسام: اصل اور نقل لبرلزم کی دو اقسام ہیں، خاص طور پر مسلم دنیا کے تناظر میں: ◄ اصل لبرلزم: جو مغربی دنیا میں خود تخلیق کیا گیا اور اسی کے مالکان اسے فروغ دے رہے ہیں۔ ◄ نقلی لبرلزم: جو یہاں بناوٹی طور پر رائج کیا جا رہا ہے اور "اصلی” […]

لبرل ازم اور اسلام کے درمیان فکری اور عملی اختلاف

لبرل ازم کی بنیاد لبرل ازم اس نظریے پر قائم ہے کہ ہر فرد کو زندگی، آزادی اور جائیداد پر فطری اور پیدائشی حق حاصل ہے، اور کسی کو بھی اسے ان حقوق کے آزادانہ استعمال سے روکنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ تاہم، جب اس آزادی کی حدود متعین کرنے کی بات آتی ہے، […]

لبرل انتہاپسندی اور یکطرفہ بیانیے کا جبر

پاکستان میں انتہاپسندی: مذہبی اور لبرل رویے پاکستان میں "انتہاپسندی” کا ذکر عموماً مذہبی طبقے کے حوالے سے کیا جاتا ہے، لیکن دوسری جانب لبرل انتہاپسندی پر بات کرنے سے اکثر گریز کیا جاتا ہے۔ یہ وہ رویہ ہے جو ذرائع ابلاغ، تعلیمی اداروں، کارپوریٹ سیکٹر اور سماجی حلقوں میں ایک خاص بیانیے کو فروغ […]

تکفیر کا بڑھتا ہوا شور اور اس کی حقیقت

تکفیر کا شور اور حقیقت آج کل ایک نئی سوچ پروان چڑھ رہی ہے جس میں مولویوں پر یہ الزام لگایا جا رہا ہے کہ وہ بے جا تکفیر کرتے ہیں۔ جدید نظریات کے حامل لوگ یہ تاثر دیتے ہیں کہ معاشرے میں ہر طرف تکفیر کا رجحان عام ہو چکا ہے، جیسے ہر مولوی […]

ابلاغی جنگ میں جذباتی ردعمل یا دانشمندانہ حکمت عملی

ابلاغی جنگ اور تکفیر: حکمتِ عملی کی ضرورت سوشل میڈیا پر ایک نظم گردش کر رہی ہے، جس کا عنوان "ہاں تو کافر” ہے۔ ہمارے دین پسند نوجوان جوش و خروش کے ساتھ اسے شیئر کر رہے ہیں۔ یہ نظم دراصل ایک ملحد کی نظم "میں بھی کافر تو بھی کافر” کے ردعمل میں کہی […]

دین پر اعتراض آسان مگر قومی معاملات پر خاموشی

دین پر تنقید: آسان ہدف آج کے دور میں دین کے بنیادی اصولوں، انبیاءؑ، اصحابؓ اور حتیٰ کہ ذاتِ خداوندی پر اعتراض کرنا عام ہو چکا ہے۔ اگر کوئی ایسا کرے تو زیادہ تر لوگ خاموش رہتے ہیں، اور میڈیا بھی اسے کوئی خاص توجہ نہیں دیتا۔ لیکن اگر کسی ملک کے نظریاتی اصولوں یا […]

ہم جنس پرستی کا فروغ اور عالمی سازش کا انکشاف

کیلیفورنیا میں نصاب میں LGBT کی شمولیت لاس اینجلس ٹائمز کی 14 جولائی 2016ء کی رپورٹ کے مطابق، کیلیفورنیا اسٹیٹ بورڈ آف ایجوکیشن نے دوسری جماعت کے نصاب میں LGBT (ہم جنس پرستی) کی تاریخ کو شامل کر لیا ہے، یعنی اب کم عمر بچوں کو ہم جنس پرستی سے متعلق تعلیم دی جائے گی۔ […]

جنس کی تبدیلی کا دھوکہ اور مغربی سماج کی حقیقت

دنیا کی پہلی "ڈی-ٹرانزیشن” کانفرنس برطانیہ کے شہر مانچسٹر میں 2 دسمبر 2019 کو دنیا کی پہلی "ڈی-ٹرانزیشن” کانفرنس منعقد ہوئی، جو ٹوئٹر پر براہ راست نشر کی گئی۔ "ڈی-ٹرانز” ان افراد کو کہا جاتا ہے جو جنس کی تبدیلی کے بعد پچھتاوے کا شکار ہو کر اپنی پیدائشی شناخت دوبارہ اپنانا چاہتے ہیں۔ اس […]

جنس کی شناخت کا بحران مغربی معاشرے میں نیا تنازع

ایل جی بی ٹی کیو (LGBTQ) تحریک: ارتقا اور تنازعات ایل جی بی ٹی کیو (LGBTQ) تحریک نے دنیا میں اپنی شناخت منوانے کے لیے کئی مراحل طے کیے۔ ابتدائی طور پر معاشرے نے "ایل” (لیسبین)، "جی” (گے)، اور "بی” (بائی سیکشوئل) کو کسی حد تک قبول کر لیا، لیکن اب اس تحریک کا زور […]

عمرہ ادا کرنے کے دوران شوگر کی مریضہ کے لیے پمپر پہننے کا حکم

سوال کیا شوگر کی مریضہ عورت، جسے بار بار پیشاب کی حاجت ہوتی ہے، پمپر پہن کر عمرہ ادا کر سکتی ہے؟ جواب از فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ جی ہاں، وہ عورت پمپر پہن سکتی ہے کیونکہ مجبوری کے احکام الگ ہوتے ہیں۔ ساتھ ہی وہ زیر جامہ بھی استعمال کر سکتی […]

1 2 3
1