تحریر: عمران ایوب لاہوری
جنازے کے ساتھ چلتے ہوئے اونچی آواز سے ذکر کرنا بدعت ہے
شیخ البانیؒ سمیت متعدد علماء نے اس عمل کو بدعت قرار دیا ہے۔
[أحكام الجنائز: ص / 314 ، الإبداع: ص/ 110 ، اقتضاء الصراط المستقيم: ص / 57 ، الاعتصام: 372/1]
حضرت قیس بن عباد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ :
كان أصحاب النبى يكرهون رفع الصوت عند الجنائز
”نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ جنازوں کے قریب اونچی آواز کو ناپسند فرماتے تھے ۔“
[بيهقى: 74/4]
(نوویؒ) مناسب ، پسندید اور جس عمل پر سلف ہیں وہ جنازے کے ساتھ چلتے ہوئے خاموشی ہی ہے لہذا قراءت ذکر یا اس کے علاوہ کوئی آواز بھی بلند نہ کی جائے ۔
[الأذكار: 283/4 مع الفتوحات الربانية]